پاکستان ای کامرس میں چین کے انمول تجربے سے سیکھ رہا ہے، سفیر معین الحق

0
158

اسلام آ باد (این این آئی)چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان ای کامرس کے شعبے میں چین کے انمول تجربے سے سیکھ رہا ہے، یہ شراکت داریاں ہمارے تعاون کی مضبوطی کی عکاسی کرتی ہیں۔گوادر پرو کے مطابق چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ایف ٹی آئی ایس)میں ”چائنا ای کامرس کنونشن”کے عنوان سے ایک سائیڈ لائن فورم سے خطاب کرتے ہوئے حق نے کہا کہ چین کے دور اندیش بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے دونوں ممالک کے درمیان رابطے اور اقتصادی تعاون میں اضافے کی راہ ہموار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے اقدامات کے ذریعے ہم جدید انفراسٹرکچر کی تخلیق دیکھ رہے ہیں جو تجارت، سرمایہ کاری اور ای کامرس کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چینی بینچ مارکس کو دیکھ کر اپنے ای کامرس کو تبدیل کرنے اور معاشی خوشحالی کی راہ میں مارکیٹ کی خرابیاں پیدا کرنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے قابل عمل حل تلاش کر رہے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ای کامرس کو وسعت دینے کے عزم کے ثبوت کے طور پر پاکستان نے چین میں مختلف ای کامرس پلیٹ فارمز پر آن لائن پویلین قائم کیے ہیں جن میں جے ڈی اور ڈوین بھی شامل ہیں۔ کوئیشو اور علی بابا جیسی چینی کمپنیاں بھی پاکستان میں کاروبار کر رہی ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ان اقدامات نے پاکستانی مصنوعات کو چینی منڈیوں میں اپنا راستہ تلاش کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، جو ہمارے ملک کی امیر ثقافت، دستکاری اور تجارتی صلاحیت کا ذائقہ پیش کرتے ہیں۔ ہم ای کامرس میں چین کے انمول تجربے سے سیکھ رہے ہیں اور یہ شراکت داری ہمارے تعاون کی مضبوطی کی عکاسی کرتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سفیر نے کہا کہ رواں سال اگست میں 200 سے زائد چینی تاجروں نے کراچی میں پہلی فوڈ اینڈ ایگری ایکسپو کا دورہ کیا اور پاکستانی زرعی اور غذائی مصنوعات خریدنے اور انہیں ای کامرس پلیٹ فارمز پر متعارف کرانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چین اور پاکستان نے 5 پروٹوکول کو حتمی شکل دی ہے جس کے تحت پاکستانی ابلا ہوا گوشت، ڈیری مصنوعات، مرچ، چیری، جڑی بوٹیوں کی ادویات اور دیگر مویشیوں کو پہلی بار چین درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ میں دونوں اطراف کے کاروباری افراد اور کاروباری افراد کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ روایتی روٹس اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے دوطرفہ راستوں کو وسعت دینے کے ان نئے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔