وزیر اعظم کا منشیات کیخلاف مہم چلانے کا اعلان

0
358

راولپنڈی (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے منشیات کیخلاف بھرپور مہم چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناجائز طریقے سے دولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے،ماضی میں منشیات کے خاتمے سے متعلق اقدامات پر توجہ نہیں دی گئی، افغان جہاد کے وقت پہلی بار پاکستان میں ڈرگز کا سنا، افغانستان سے پاکستان میں منشیات آتی اور آگے جاتی تھی،ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے، چاہتا ہوں ڈرگ اور کرپشن کے خلاف معاشرہ مل کر لڑے، ہمیں نوجوانوں کو نشے کی لعنت سے بچانا ہے، منشیات فروشی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔ پیر کو اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ منشیات کو پہلے ہمارے ملک میں سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، وہ سوچتے تھے کہ ہمارے ملک کا تو نقصان نہیں ہو رہا تاہم اللہ کا قانون ہے کہ جب بھی آپ اس چیز کی اپنے معاشرے میں اجازت دیتے ہیں جس کو اللہ نے منع کیا ہے، یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ آپ کے معاشرے میں نقصان نہ پہنچائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جن لوگوں نے بھی منشیات سے پیسہ بنایا، معاشرہ انہیں برا نہیں سمجھتا تھا، سب کو معلوم ہوتا تھا کہ اس شخص نے منشیات سے بہت پیسہ بنایا ہے لیکن کیونکہ اس نے پیسہ بنایا تھا لہٰذا وہ معاشرے کیلئے قابل قبول تھا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہوئی کہ ہم نے ان لوگوں کو معاشرے میں عزت دی جو ناجائز طریقوں اور منشیات سے پیسہ بناتے تھے، اس کا بالآخر معاشرے کو نقصان ہونا تھا۔انہوں نے کہا کہ منشیات سے آنے والے پیسے نے پاکستان کو بھی نقصان پہنچایا، وہ پیسہ غلط کاموں میں استعمال ہوتا تھا، کرپشن بڑھاتا تھا، سیاستدانوں کی غلط سیاسی مہمات کی پشت پناہی میں استعمال ہوتا تھا، ایسے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے اور وہ ایسے لوگوں کو تحفظ بھی فراہم کرتے تھے۔انہوںنے کہاکہ آج ہماری یہ صورتحال ہے کہ پاکستان میں 70لاکھ لوگ منشیات کے عادی بن چکے ہیں، نیوزی لینڈ کی آبادی اس سے آدھی ہے، سنگاپور کی اتنی آبادی نہیں ہے، یعنی ملکوں کی اتنی آبادی نہیں ہے جتنے ہمارے ہاں منشیات کے عادی افراد ہو گئے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک گھر میں منشیات کا عادی شخص آ جاتا ہے تو وہ سارے گھر کو تباہ کر دیتا ہے، ایک باپ منشیات کا عادی ہے تو اپنی بیوی اور بچوں کی زندگی تباہ کر دیتا ہے، اگر ایک بیٹا منشیات کا عادی ہو جائے تو وہ اپنے ماں باپ اور پورے گھر کی زندگی تباہ کر دیتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس لت کا پتہ ہی نہیں چلتا اور یہ خاموش قاتل ہے، لوگ اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرتے اور معاشرے کو اس کی اہمیت کا نہیں پتہ کہ یہ کس طرح معاشرے میں کینسر کی مانند پھیلتا جا رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ اب سب سے خطرناک چیز سنتھیٹک ڈرگ یعنی آئس ہے، یہ اسکولوں میں پھیلتی جا رہی ہے، پہلے تو یونیورسٹی میں سنتے تھے منشیات کے بارے میں لیکن اب یہ اسکولوں میں بھی مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد سے جرائم کے اعدادوشمار لیے تو انہوں نے بتایا کہ اسکولوں میں آئس کا نشہ پھیل گیا ہے، ایک اسکول کا بچہ اگر منشیات کا شکار ہو جائے تو نہ وہ صحیح طریقے سے پڑھ سکتاہے