چین اور پاکستان تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں، وائٹ پیپر

0
298

اسلام آ باد(این این آئی)چین کی اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بی آر آئی تعاون نے شریک ممالک کو حقیقی فوائد فراہم کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے عوامی مفاد اور تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر اس کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور اس کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ‘دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کا ایک اہم ستون کے عنوان سے وائٹ پیپر میں گزشتہ 10 برسوں کے دوران بی آر آئی کی کامیابیوں کو پیش کیا گیا ہے تاکہ بین الاقوامی برادری کو اس اقدام کی اہمیت کے بارے میں بہتر تفہیم دی جاسکے، اس کے تحت اعلی معیار کے تعاون کی سہولت فراہم کی جاسکے اور بالآخر زیادہ سے زیادہ ممالک اور عوام کو فوائد فراہم کیے جاسکیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق آئی ٹی میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران مختلف شعبوں میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون پیش کیا گیا ہے، جن میں پالیسی کوآرڈینیشن، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، تجارت، مالی انضمام، لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے وغیرہ میں سہولت فراہم کرنے والے منصوبے شامل ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق وائٹ پیپر میں بتایا گیا کہ اقتصادی راہداریوں اور بین الاقوامی راستوں کی تعمیر میں خاطر خواہ پیش رفت ہو رہی ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان کو لیجیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ پشاورـکراچی موٹروے (سکھرـملتان سیکشن)، قراقرم ہائی وے فیز ٹو (حویلیاںـتھاکوٹ سیکشن) اور لاہور اورنج لائن میٹرو ٹریفک کیلئے کھلے ہیں، ساہیوال، پورٹ قاسم، تھر اور حب جیسے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس محفوظ اور مستحکم طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ مہرا ڈی سی ٹرانسمیشن پروجیکٹ کام کر رہا ہے اور کلوت ہائیڈرو پاور اسٹیشن پاور گرڈ سے جڑا ہوا ہے۔ رشکئی اسپیشل اکنامک زون جامع ترقی کے مرحلے میں پہنچ چکا ہے، پاکستان میں گوادر پورٹ نے بڑی پیش رفت دیکھی ہے اور لاجسٹکس سینٹر اور صنعتی اڈہ بننے کے ہدف کی جانب بڑھ رہا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بی آر آئی 21 ویں صدی کا ایک طویل مدتی، بین الاقوامی اور منظم عالمی منصوبہ ہے۔ یہ ایک طویل سفر پر اپنا پہلا قدم اٹھانے میں کامیاب رہا ہے۔ مقالے میں کہا گیا ہے کہ اس نئے نقطہ آغاز سے جاری رکھتے ہوئے بی آر آئی زیادہ تخلیقی صلاحیتوں اور توانائی کا مظاہرہ کرے گا، زیادہ کھلا اور جامع ہوگا اور چین اور باقی دنیا دونوں کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔