نیویارک(این این آئی)گوگل میپ نے فلسطین میں لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس سروس بند کر دی ہے۔ بلومبرگ نے اطلاع دی کہ یہ تبدیلی اسرائیلی فوج کی درخواست پر عمل میں لائی گئی۔ ایپل نے بھی فوج کی درخواست پر عمل کیا اور اپنی نقشہ جات کی ایپلی کیشن میں لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس کو غیر فعال کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تبدیلی سے Google Maps اور Waze دونوں سروسز غیر فعال ہیں۔ گوگل کے ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے پہلے تنازعات کے حالات میں کیا ہے اور خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے جواب میں ہم نے مقامی کمیونٹیز کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے لائیو ٹریفک ڈیٹا اور مصروف معلومات کو دیکھنے کی صلاحیت کو عارضی طور پر غیر فعال کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی مخصوص مقام پر آنے والا کوئی بھی شخص اب بھی پیش گوئی شدہ راستے اور آمد کے علاقے حاصل کر سکتا ہے جو موجودہ ٹریفک کے حالات کو مدنظر رکھتے ہیں۔سنہ 2022 میں گوگل نے روس- یوکرین جنگ کے درمیان اسی طرح کی کارروائی کی۔ اس نے فوجی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے ایپلی کیشنز کے استعمال کی وجہ سے یوکرین میں لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس کو روک دیا۔غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بدستور بڑھ رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 23 اکتوبر تک 7 اکتوبر سے اب تک 5000 سے زیادہ فلسطینی غزہ میں مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی سے غزہ میں تقریبا 15,273 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔گوگل میپس اور ویز میں تازہ ترین تبدیلی غزہ کی پٹی کے خلاف متوقع اسرائیلی زمینی حملے سے پہلے عمل میں لائی ہے۔ اس کا مقصد قابض فوجیوں کی نقل و حرکت کو خطرات سے بچانا ہے۔کمپنی نے اسرائیلی فوج کی درخواست پر فلسطین میں ریئل ٹائم کنجشن ڈیٹا کو ہٹا دیا، کیونکہ لائیو ٹریفک کی معلومات اسرائیلی فورسز کی نقل و حرکت کو ظاہر کر سکتی ہیں۔گوگل میپس میں لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس ان اسمارٹ فونز سے ڈیٹا حاصل کرکے کام کرتی ہیں جن پر ایپلی کیشن انسٹال ہے۔ لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس لوکیشن ٹریکنگ کا استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ کسی خاص سڑک پر کتنی کاریں ہیں اور وہ کتنی تیزی سے سفر کر رہی ہیں۔