پاک چین اقتصادی تعلقات کو مزیدمضبوط بنانے کے لیے آر ایم بی کا استعمال کیا جائے گا، گورنر اسٹیٹ بینک

0
123

اسلام آباد (این این آئی)گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین کے لئے چائنیز رینمن بی (آر ایم بی) کو استعمال کرنے سے پاکستان اور چین کے اقتصادی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ گوادر پرو کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے چین کے آئی سی بی سی بینک کے زیر اہتمام ”سرحد پار تجارت میں آر ایم بی کے استعمال کو فروغ دینے”کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور پائیدار معاشی اور مالیاتی روابط پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین کیلئے چینی رینمن بی(آر ایم بی)کو فروغ دینے سے ان تعلقات کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔ اس تقریب میں پیپلز بینک آف چائنا (پی بی او سی)کی جانب سے آئی سی بی سی بینک کو پاکستان میں آر ایم بی کلیئرنگ ایجنٹ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے چین کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ اسٹیٹ بینک نے تجارت اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں آر ایم بی کے استعمال کو آسان بنانے کے لئے ضروری ریگولیٹری فریم ورک قائم کیا ہے۔ اس میں لیٹر آف کریڈٹ (ایل / سی) کھولنے اور آر ایم بی میں فنانسنگ سہولیات تک رسائی جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے ریگولیٹری منظر نامے میں آر ایم بی دیگر عالمی کرنسیوں جیسے امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین کے برابر کھڑا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے اداروں کو اپنے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے معاملات میں آر ایم بی کا انتخاب کرنے کی آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارت میں آر ایم بی کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اسٹیٹ بینک کی کوششوں کی بدولت ، چین سے آر ایم بی کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، جو مالی سال 18 میں تقریبا 2 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 22 میں تقریبا 18 فیصد ہوگئی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے مقامی آر ایم بی کلیئرنگ سسٹم اور آر ایم بی میں تجارتی لین دین کے فوائد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان فوائد میں مقامی بینکاری نظام کے لئے تیزی سے تبدیلی کا وقت اور لاگت میں کمی، آر ایم بی تصفیے تک آسان رسائی، دوطرفہ تجارت کے لئے بہتر اور زیادہ مسابقتی قیمتوں کا آغاز اور پاکستانی کاروباری اداروں کے لئے نئی مارکیٹوں کا افتتاح شامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے چین کے ساتھ اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پالیسی اور ریگولیٹری معاونت فراہم کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا جس سے بالآخر دونوں ممالک کے صارفین اور کاروباری اداروں کو فائدہ ہوگا۔