سٹیٹ بینک آف پاکستان کاآئندہ دوماہ کیلئے پالیسی ریٹ 22فیصد پر برقراررکھنے کا فیصلہ

0
179

کراچی(این این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دوماہ کے لیئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیاہے،پالیسی ریٹ 22فیصد پر برقراررکھنے کا فیصلہ کیاہے۔پیرکو اسٹیٹ بینک آف پاکسیان کی زری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) کااجلاس ہوا۔اجلاس میں پالیسی ریٹ کو تبدیل نہ کرنے اور 22فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ ماہ ستمبر میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی تاہم تخمینے کے مطابق اکتوبر کے دوران اس میں کمی آئے گی اور پھرخصوصا مالی سال کی دوسری ششماہی میں، عمومی مہنگائی میں کمی جاری رہے گی۔ اگرچہ تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھائو نیز نومبر سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مہنگائی اور جاری کھاتے کے منظرنامے کے حوالے سے مالی سال 24 کے لیے کچھ خطرات کا باعث ہے، تاہم کمیٹی نے اثر زائل کرنے والے کچھ عوامل کو بھی نوٹ کیا۔ ان میں پہلی سہ ماہی میں ہدفی مالیاتی یکجائی، اہم اجناس کی مارکیٹ میں دستیابی میں بہتری اور بین البینک اور اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹس کے مابین مطابقت شامل ہیں۔ زری پالیسی کمیٹی نے اپنے ستمبر میں منعقدہ اجلاس کے بعد سے پیش آنے والے کلیدی حالات کا تذکرہ کیا۔کمیٹی نے کہاکہ خریف کی فصلوں کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزا ہیں اور ان کے معیشت کے دیگر شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔جاری کھاتے کا خسارہ اگست اور ستمبر میں خاصا کم ہوا ہے جس سے ان دو مہینوں کے دوران بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی زر مبادلہ کے ذخائر کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔کمیٹی نے کہاکہ مالیاتی یکجائی کا عمل صحیح راستے پر چل رہا ہے اور مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مالیاتی اور بنیادی توازن دونوں میں بہتری آئی۔اگرچہ قوزی مہنگائی میں برقرار رہنے کا رجحان ہے تاہم تازہ ترین پلس سرویز میں صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کی مہنگائی کی توقعات بہتر ہوئیں۔ تاہم تیل کی عالمی قیمتیں متغیر ہیں اور مشرق وسطی میں تنازع کی صورت حال اس کے منظرنامے کو مزید غیریقینی بنارہی ہے۔کمیٹی نے کہاکہ ان حالات کی روشنی میں ایم پی سی نے سخت زری پالیسی موقف برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایم پی سی نے اپنے سابقہ نقطہ نظر کا اعادہ کیا کہ 12 ماہ کی مستقبل بین بنیادوں پر حقیقی پالیسی ریٹ خاصا مثبت ہے اور مہنگائی کو مالی سال 25 کے آخر تک کم کر کے 5 تا 7 فیصد کے وسط مدتی ہدف تک لانے کے لحاظ سے مناسب ہے۔ تاہم ایم پی سی نے نوٹ کیا کہ یہ منظرنامہ مسلسل مالیاتی یکجائی اور منصوبہ بندی کے مطابق بیرونی رقوم کی بروقت آمد اور وصولی پر منحصر ہے۔کمیٹی نے کہاکہ معاشی سرگرمی کے حالیہ ڈیٹا سے اس سال کے لیے ایم پی سی کی معتدل نمو کی سابقہ توقعات کو تقویت ملتی ہے۔ خصوصا، خریف کی اہم فصلوں کی پیداوار کے تازہ ترین تخمینے گذشتہ برس کے مقابلے میں اس سال خاصے اضافے کے عکاس ہیں۔ فصلوں کی پیداوار کے ان بہتر تخمینوں کو کھاد کے استعمال کی بلند سطح اور پانی کی دستیابی میں بہتری سے تقویت ملتی ہے۔ نیز سیمنٹ، پیٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں کی فروخت جیسی اہم سرگرمیوں کے اظہاریوں کی معتدل بحالی میں مضبوطی آ رہی ہے۔ مزید برآں، اس سال کے ابتدائی دو مہینوں میں بڑے پیمانے کی اشیا سازی(ایل ایس ایم)کی پیداوار بتدریج بہتری کو ظاہر کرتی ہے، جس میں اہم حصہ ملکی نوعیت کے شعبوں کا ہے۔زری پالیسی کمیٹی نے جاری کھاتے کے توازن میں خاطر خواہ بہتری کو نوٹ کیا جس کے مطابق جولائی تا ستمبر مالی سال 24 میں اس مد کا خسارہ 58 فیصد سال بسال کم ہو کر 947 ملین ڈالر رہ گیا جبکہ ستمبر 2023 میں تقریبا ہموار رہا۔