مودی سرکار کے عالمی سطح پر دوبارہ دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت منظر عام پر آ گئے

0
248

اسلام آباد /نیویارک(این این آئی )مودی سرکار کے عالمی سطح پر دوبارہ دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت منظر عام پر آ گئے،نیویارک اٹارنی جنرل نے امریکہ میں گرفتار بھارتی را ایجنٹوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ پیش کر دی۔ نیویارک اٹارنی جنرل کے مطابق بھارتی را ایجنٹوں نے مودی سرکار کی ایما پر گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کا پلان بنایا، امریکی خفیہ اداروں کے مودی سرکار کیخلاف اسٹنگ آپریشن کے مطابق مودی سرکار نے رواں سال مئی میں گروپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔نیو یارک میں تعینات بھارتی را ایجنٹس نے بدنام زمانہ منشیات اسمگلر نکیل گپتا کو اجرتی قاتل ڈھونڈنے کا کہا،نکیل گپتا نے ایک اور جرائم پیشہ ساتھی جو کہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کا سورس تھا کو یہ کام سونپا۔امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی، ایف بی آئی، سی آئی اے اور محکمہ انصاف نے مودی سرکار کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا منصوبہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت امریکی انڈر کور اہلکاروں نے اجرتی قاتلوں کا روپ دھار کر نکیل گپتا اور را ایجنٹوں سے ملاقات کی،ملاقات میں نیویارک میں مقیم سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو ایک لاکھ ڈالرز کے عوض قتل کرنے کی ڈیل ہوئی،9 جون کو نکیل گپتا نے انڈر کور امریکی اہلکاروں پنوں کے قتل کے لیے 15 ہزار ڈالر کی ادائیگی بھی کی۔ رپورٹ کے مطابق 19 جون کو کینیڈا میں پردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد نکیل گپتا نے انڈر کور امریکی اہلکاروں کو پنوں کو بھی قتل کرنے کا پیغام بھیجا،ثبوت ہاتھ آنے پر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے نکیل گپتا کو 30 جون کو چیک ری پبلک سے گرفتار کر لیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی نژاد کینیڈین سکھوں کے قتل کے بعد امریکی خفیہ ادارے پہلے سے ہائی الرٹ پر تھے، رپورٹ کے مطابق جون میں ایف بی آئی نے امریکہ میں مقیم بوبی سنگھ، امرجیت سنگھ اور گروپتونت سنگھ کو مودی سرکار کی طرف سے ممکنہ ٹارگٹ کلنگ کی وارننگ بھی دی گئی،معاملہ سامنے آنے پر بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے مودی سرکار سے وضاحت طلب کی گئی۔رپورٹ کے مطابق امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان نے اگست میں اجیت دوول سے ملاقات میں معاملہ اٹھایا، رپورٹ کے مطابق اگست میں سی آئی اے اور نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہان نے بھی را چیف روی سنہا کو ایسی کاروائیوں کے نتائج سے انتباہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں جی ٹوئینٹی کانفرنس کے دوران بھی صدر بائیڈن نے مودی سے ایسی کاروائیوں سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا،19 ستمبر کو کینیڈین وزیراعظم ٹروڈو نے بھی پردیپ سنگھ نجر کے قتل میں مودی سرکار کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا،بھارتی ہٹ دھرمی اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کی وجہ سے بھارت اور کینیڈا کے تعلقات شدید متاثر ہوئے تھے، رپورٹ کے مطابق نجر قتل کے جواب میں کینیڈا نے بھارت میں اپنے بیشتر سفارت خانے بند کر دیے تھے