گلوبل سولر سپلائر نہ صرف پاکستان بلکہ ڈی کاربنائزیشن کو فروغ دیگا

0
195

اسلام آباد (این این آئی) 4.713 کلو واٹ کے ساتھ پاکستان کی عملی شمسی صلاحیت عالمی سطح پر 49 ویں نمبر پر ہے ،گلوبل سولر سپلائر نہ صرف پاکستان بلکہ ڈی کاربنائزیشن کو فروغ دیگا،چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایکسپو میں، ہم جن مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں وہ صفر کاربن گھروں، صنعتی پارکوں اور توانائی کے مراکز جیسے متعدد منظرناموں کا احاطہ کرتی ہیں جس میں سٹرنگ گراؤنڈ پی وی سسٹم سلوشن سوفار پاور میگا، نیز غیر ملکی اسٹار پروڈکٹ اسمارٹ گھریلو اسٹوریج سسٹم سوفار پاورآل اور نیا جاری صنعتی اور تجارتی توانائی اسٹوریج سسٹم سوفار پاور میجک شامل ہے ۔ ان خیالات کا اظہاچائنہ انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو (سی آئی ایس سی ای) 2023 ء کے دوران سینٹرلائزڈ انرجی اسٹوریج بزنس لائن آف سوفار کے ڈومیسٹک سلوشن ڈائریکٹر ڑو جین ہاؤ نے چائنہ اکنامک نیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سوفار شمسی پی وی اور توانائی اسٹوریج سلوشن کا ایک عالمی معروف سپلائر ہے اور ڈیجیٹل توانائی کے سلوشن کا رہنما بننے کے لئے پرعزم ہے۔ مارچ میں سوفار سولر نے پاکستان میں اپنی وسیع مصنوعات کا پورٹ فولیو پیش کیا جس سے قابل تجدید توانائی کے حوالے سے اپنے عزم اور کم کاربن والی معیشت کی جانب قومی منتقلی کو تقویت ملی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقے پی اے سی اینڈ ایم ای اے کے ریجنل ڈائریکٹر جیس سی لاؤ پاکستان کو ایک متحرک شمسی مارکیٹ کے طور پر دیکھتے ہیں اور انہوں نے مقامی ڈی کاربنائزیشن کے عزائم اور بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی کوششوں کو فروغ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک اہم کھلاڑی کی حیثیت سے ہم ایسی اختراعات پیش کرتے رہیں گے جو مقامی مارکیٹ کے لئے عام طور پر کافی کم ایل سی او ای کے ساتھ متنوع ایپلی کیشنز کو سلوشن فراہم کرتی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق4.713 کلو واٹ کے ساتھ پاکستان کی عملی شمسی صلاحیت عالمی سطح پر 49 ویں نمبر پر ہے۔ یہ میٹر پاکستان میں شمسی توانائی پیدا کرنے کے نظام کی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے اور سورج کی روشنی کو قابل استعمال توانائی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں شمسی توانائی کی اوسط سطح ی لاگت (ایل سی او ای) 0.09 امریکی ڈالر فی کلو واٹ ہے جو روایتی فوسل فیول پر مبنی بجلی کی پیداوار کے مقابلے میں اس کی کن لاگت کو ظاہر کرتی ہے۔ 0.08 سے 0.11 امریکی ڈالر فی کلو واٹ کی رینج کے ساتھ، پاکستان اپنے شمسی توانائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے وہ معاشی طور پر مزید قابل عمل بن سکتا ہے۔ پریشانی سے پاک انسٹال اور او اینڈ ایم کو یقینی بنانے کے علاوہ ایس او ایف اے آر انورٹر شمسی توانائی کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور صارفین کیلئے بجلی کے بلوں کو کم کرنے دونوں میں موزوں ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق2021 میں ایس او ایف اے آر نے ٹاپ 5 گلوبل ہائبرڈ انورٹر سپلائرز میں داخل ہوا ، تین آر اینڈ ڈی مراکز اور دو مینوفیکچرنگ بیس کے ساتھ ایک عالمی آر اینڈ ڈی نیٹ ورک قائم کیا۔ 2022 میں ایس او ایف اے آر کی سالانہ پیداواری صلاحیت پی وی اور اسٹوریج انورٹر کے لئے 10 گیگاواٹ اور بیٹریوں کے لئے 1 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔ 2022 کے اختتام تک، تین بڑے آر اینڈ ڈی مراکز اور دنیا بھر میں دو بڑے پروڈکشن اور مینوفیکچرنگ بیسز کے ساتھ سوفار نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں 18 گیگاواٹ سے زیادہ انورٹر بھیجے ہیں۔