جسٹس عیسیٰ نظرثانی کیس، بینچ تشکیل پر فیصلہ محفوظ

0
472

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس میں بینچ کی تشکیل کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی کو اپنے دلائل ایک ہفتے تک تحریری طور پرجمع کرنے کی ہدایت کر دی۔ جمعرات کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی دراخواستوں پر سماعت کی، جہاں بینچ کی تشکیل کے معاملہ بھی زیرغور رہا۔بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین شامل تھے۔دوران سماعت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر لطیف آفریدی کی جانب سے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ لطیف آفریدی ہسپتال میں داخل ہیں جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ پڑسوں بھی لطیف آفریدی کی طبیعت ناساز تھی، ہم چند باتیں پوچھنا چاہتے ہیں۔اس دوران ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے کہا کہ لطیف آفریدی نے کہا ہے نظرثانی درخواستوں پر، کیس کا فیصلہ کرنے والا 10 رکنی فل کورٹ ہی سماعت کر سکتا ہے۔ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے کہا کہ لطیف آفریدی نے کہا ہے کہ اگر عدالت حکم دے تو تحریری دلائل جمع کرا دیں گے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ لطیف آفریدی اگلے ہفتے تک تحریری دلائل جمع کرا دیں۔سماعت کے دوران سربراہ بینچ جسٹس عمر عطا بندیال نے بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کیس کا حوالہ بھی دیا اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک کو ذوالفقار علی بھٹو کیس میں جسٹس دراب پٹیل کا فیصلہ پڑھنے کی ہدایت کی