انقرہ میں اے پی ایس پشاور دہشت گرد حملے کے شہداء کے لئے یادگاری تقریب،شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی

0
113

انقرہ (این این آئی) 2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے اسکول کے بچوں اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے انقرہ کے شہر Keçiören میں ایک یادگاری تقریب منعقد ہوئی۔ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AKP)، Keçiören میونسپلٹی اور پاکستان ایمبیسی کے عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان کے ساتھ ترکیہ کی مضبوط یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے میئر نے اے پی ایس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ترکیہ کے عوام زندگی کے تمام پہلوؤں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ میئر نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کیا۔ یکجہتی اور دہشت گردی میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر ترک بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے سفیر ڈاکٹر جنید نے کہا کہ یہ 144 درخت دہشت گردی سے لڑنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے 30 کروڑ عوام کے پختہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک کو دہشت گردی کے ہاتھوں۔ بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان یوسف جنید نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارتی آئین اور بھارتی عدالتوں کی بالادستی نہیں ہے۔ سفیر نے کشمیر پر اصولی موقف پر صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ بعد ازاں، سفیر نے میئر کیسیورین اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ شہداء کے لئے درخت کیسیورین میونسپلٹی اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AKP) کے یوتھ ونگ کے اراکین نے سفارت خانہ پاکستان کے تعاون سے جنوری 2015 میں شہید بچوں کی یاد میں لگائے تھے۔