پاکستان میں ایگزم بینک کے آغاز سے برآمدات میں اضافہ ، نئی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں مدد ملے گی، وزیر خزانہ

0
207

اسلام آباد (این این آئی)نگران وفاقی وزیر خزانہ ، محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایگزم بینک کے آغاز سے برآمدات میں اضافہ اور نئی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں مدد ملے گی، بینک کے قیام سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کریڈ ٹ انشورنس اور گارنٹی کی خدمات بھی میسر آئیں گی، ادائیگیوں میں توازن ، اقتصادی نمو اور معیشت میں پائیداریت کا انحصار معیشت کے ڈھانچے پرہے جس میں برآمدات کا اہم کردار ہے، ہمیں امید ہے کہ ایگزم کے آغاز سے مالیاتی ماحول میں بہتری ، ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال اور ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ جمعرات کو پاکستان میں ایگزم بینک کے آغاز کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہاکہ یہ ملکی معیشت ، تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ہمارے لئے فخر کا لمحہ ہے، مناسب قیادت اور سٹریٹجک ہدایت سے یہ مرحلہ طے ہوا، ملکی معیشت کی ترقی ، پائیدار اقتصادی نمو ، درآمدات و برآمدات میں اضافہ اور براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے حکومت اس طرح کے اقدامات کو سراہتی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ایگزم بینک پاکستان میں برآمدی صنعت کے فروغ کے لئے ایک نئی شروعات ہے ، یہ ملک کی معیشت اور بینکاری کیلئے بھی اہمیت کا حامل ہے جس سے پاکستان کے تجارتی و مالیاتی ڈھانچے کو جدید دور کے تقاضوں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بینک کاآغاز پاکستان میں برآمدات اور سرمایہ کاری کے وڑن کو بڑھانے کے حکومتی عزم کی عکاسی کررہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن اور برآمد کنندگان کو سہولیات میسر آئیں گی، بینک کے قیام سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کریڈ ٹ انشورنس اور گارنٹی کی خدمات بھی میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ایگزم سے ہمارے برآمد کنندگان کے لئے سازگار اور لیول پلینگ فیلڈ دستیاب اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی ہوگی، پاکستانی برآمد کنندگان کو اختراعی مصنوعات کی طرف توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایگزم بینک سے انشورڈ برآمدات ممکن اور برآمدد کنندگان کو کمرشل بینکوں کے عدم ادائیگی کے خطرات بھی کم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایگزم بینک کے آغاز سے برآمد کنندگان کو کریڈٹ اور تجارتی مالیاتی سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے میں مدد ملے گی جس سے روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔ علاوہ ازیں پاکستانی مینوفیکچررز کو عالمی ویلو چینز کے اندر مضبوط روابط استوار کرنے کی سہولت میسر آئے گی۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ایگزم بینک سے برآمد کنندگان کے لئے فنانس سکیم کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے کیونکہ سٹیٹ بینک زیادہ عرصے تک برآمد کنندگان کو ایکسپورٹ فنانسنگ کی سہولت نہیں دے سکتی ، سٹیٹ بینک ایگزم کے ذریعے ایکسپورٹ فنانس سکیم کی صرف نگرانی کرے گا اور اس کی اہلیت اور تقسیم کیلئے قواعد وضح کرے گا، ہمیں یقین ہے کہ بہت جلد ایگزم بینک برآمد کنندگان کے لئے سنگل ونڈ و آپریٹر کی حیثیت اختیار کر جائے گا۔ عالمی اقتصادی منظرنامے میں ایگزم بینک کے کردارکو اجاگر کرتیہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایگزم کے ذریعے 2.5 ٹریلین ڈالر مالیت کی خدمات فراہم کی گئیں اور 60ممالک میں برآمدات میں اضافے میں مدد ملی، ویتنام نے ایگزم کے ذریعے چند برسوں میں 124 ارب ڈالر کی تجارت کو 3.38 ٹریلین ڈالر تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ادائیگیوں میں توازن ، اقتصادی نمو اور معیشت میں پائیداریت کا انحصار معیشت کے ڈھانچے پرہے جس میں برآمدات کا اہم کردار ہے، ہمیں امید ہے کہ ایگزم کے آغاز سے مالیاتی ماحول میں بہتری ، ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال اور ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں میں اضافہ ممکن ہو سکے گا