1996ء میں بننے والی تحریک انصاف28سال کے دوران4حصوں میں بٹ گئی

0
91

اسلام آباد(این این آئی)عمران خاں کی طرف سے1996میں بنائی گئی سیاسی پارٹی پاکستان تحریک انصاف28سال کے دوران4حصوں میں بٹ گئی،پی ٹی آئی سے وابستگی رکھنے والے 4رہنماؤں اختر اقبال ڈار، عائشہ گلالئی،جہانگیر ترین اور پرویز خٹک نے پی ٹی آئی سے الگ ہونے کے بعد اپنی سیاسی جماعتیں بنائیں، 3 جماعتیں تحریک انصاف سے ملتی جلتی ہیں جبکہ ایک جماعت کا نام مختلف ہے،پہلے پاکستان تحریک انصاف کی 2 ہم نام جماعتیں پاکستان تحریک انصاف نظریاتی اور پاکستان تحریک انصاف گلالئی کے نام سے سامنے آئی تھیں،سب سے پہلے جنوری2012ئ میں شیخوپورہ سے تحریک انصاف کی مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن اور دیرینہ کارکن اختر اقبال ڈار نے عمران خاں سے اختلافات کی بنائ پر پارٹی چھوڑ کر اپنی نئی جماعت پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے نام سے بنائی تھی جسے انہوں نے الیکشن کمیشن سے باقاعدہ رجسٹرڈ بھی کرایا تھا،جس کا باقاعدہ اعلان لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کی گیا، اختر اقبال ڈار اس نئی پارٹی کے چیئرمین ہیں،پھر فرور ی2018ئ میں پارٹی سے نالاں کارکن اور پی ٹی آئی کی مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی سابق رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اختلافات کے بعد علم بغاوت بلند کرتے ہوئے اپنی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا،2018ئ کے الیکشن میں اس نے4خواجہ سراؤں کو قومی اسمبلی کے حلقوں میں ٹکٹ دئیے جو ناکام رہے،عائشہ گلالئی نے اپنی نئی جماعت پاکستان تحریک انصاف گلالئی کے نام سے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ کروایا، جہانگیر ترین خان نے بھی عمران خاں سے اختلافات کے باعث 2022 میں عمران خان سے بغاوت کر دی اور پی ٹی آئی کے مخالف کے طور پر کھڑے ہو گئے، 2023 میں جہانگیر ترین نے اپنی نئی سیاسی جماعت کا اعلان کیا، جو کہ اب استحکام پاکستان پارٹی کے طور پر الیکشن لڑ رہی ہے،جس میں پی ٹی آئی کے دیگر منحرف رہنما بھی شامل ہو گئے، تحریک انصاف کے خیبر پختوانخواہ میں وزیر اعلیٰ رہنے والے پرویز خٹک نے بھی الگ ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کے نام سے اپنی جماعت رجسٹرڈ کر ارکھی ہے۔