عام انتخابات ،بلوچستان میں دہشتگردی کے 2 واقعات میں 24 افراد جاں بحق ، 52 سے زائد زخمی

0
294

کوئٹہ/اسلام آباد /پشین /قلعہ سیف اللہ (این این آئی)عام انتخابات سے ایک دن پہلے بلوچستان میں دہشتگردی کے 2 واقعات میں 24 افراد جاں بحق اور 52 سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دونوں واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع پشین کی تحصیل خانوزئی میں آزار امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکے کے نتیجے میں 15افراد جاں بحق اور 30زخمی ہوگئے ۔پولیس کے مطابق بدھ کی صبح خانوزئی میں آزاد امیدوار اسفند یارکاکڑ کے دفتر کے باہر انکے حامیوں کی بڑی تعداد جمع تھی کہ نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے ایک موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیر مواد زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں جائے وقوعہ پر موجود متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہوگئیں ۔ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال خانوزئی ڈاکٹر حبیب الرحمن نے بتایا کہ دھماکے میں 15افراد جاں بحق اور 30افراد زخمی ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں جاںبحق ہونے والوں میں سلطان محمد ،نثار احمد، محمد عمرپہلوان، احسان اللہ، غفور اللہ ،نجیب اللہ،حاجی اعظم ، عمران ،محمد علی ، عبداللہ شامل ہیں جبکہ دیگر افراد کی شناخت فوری طور پر نہ ہوسکی ۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کر لئے جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیاگیا ۔علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت اسفند یار کاکڑ جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے اور وہ محفوظ ہیں۔ واضح رہے کہ اسفند یا ر کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے تاہم وہ انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 47پشین سے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ۔ دریں اثناء قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ کے نتیجے میں12افراد جاں بحق اور 22زخمی ہوگئے ۔ ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ اور پولیس حکام کے مطابق ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 3قلعہ سیف اللہ سے امیدوار مولانا عبدالواسع کے دفتر کے باہر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق اور 22زخمی ہوگئے ۔دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔واقعہ کے بعد پولیس اور قانون نا فذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور دھماکے کے مقام سے زخمیوں اور لاشوں کو قلعہ سیف اللہ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ۔سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر نے کے بعد حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ۔مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے میں مولانا عبدالواسع محفوظ رہے ۔دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالواسع نے بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللّٰہ میں دھماکے کے بعد کارکنان اور امیدواروں کے لیے ہدایات جاری کردیں۔مولانا واسع نے کہاکہ بلوچستان بھر میں کارکنان اور امیدوار دفاتر خالی کریں اور مناسب جگہوں پر اپنی سرگرمی جاری رکھیں۔مولانا واسع نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکنان ایک جگہ جم غفیر نہ بنائیں اور دفاتر کے باہر پارٹی رضاکار سیکیورٹی سنبھالیں۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں انصار الاسلام کے رضاکار چوکس رہیں۔دریں اثناء الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ میڈیا اور مانیٹرنگ ٹیموں کی رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے ضلع پشین پی بی 47 میں سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب اور قلعہ سیف اللہ دھماکے کے نتیجے میں افراد کے جاں بحق و زخمی ہونے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں اور ہدایت کی کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ۔