پیپلز پارٹی والے اگر وزارت عظمی کا ووٹ دے رہے ہیں تو ہم سے صدارت کا ووٹ لے بھی رہے ہیں’ رانا ثنا اللہ

0
120

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وزارتیں لے یا نہ لے وہ ہمارے ساتھ ہے۔،پیپلز پارٹی والے اگر ہمیں وزارت عظمی کا ووٹ دے رہے ہیں تو ہم سے صدارت کا ووٹ لے بھی رہے ہیں،اگر کوئی حکومت بنانا چاہتا ہے تو نمبرز پورے کرے اور بنالے۔ایک انٹر ویو میں پیپلز پارٹی کی حکومت میں شمولیت سے ہچکچاہٹ سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مخلوط حکومت کے ہر فیصلے کے ذمہ دار سب ہوں گے، بلاول بھٹو کوئی بھی وزارت لینا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ 16 ماہ کے دوران 13 جماعتوں کے ساتھ حکومت کی، شہباز شریف کو مخلوط حکومت چلانے کا تجربہ ہے، پہلے 13جماعتیں تھیں اب صرف تین جماعتیں ہیں۔رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں گورنر شپ کا مطالبہ کیا ہے، ایم کیو ایم کو بھی وزارتیں باہمی مشاورت سے دی جائیں گی۔ایم کیوایم نے آئینی ترمیم کی بات کی ہے، ایم کیو ایم فنڈز ڈسٹرکٹ کو دینے کی بات کر رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کو مضبوط رکھنا ہماری مجبوری نہیں، معاشی استحکام لانا صرف ہمارا ایجنڈا نہیں سب کا ایجنڈا ہے، دوسرا کوئی آئے گا تو فتنہ یا افراتفری کا ایجنڈا لائے گا، عوام دیکھ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اگر کوئی حکومت بنانا چاہتا ہے تو نمبرز پورے کرے اور بنالے۔انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ پی ٹی آئی سے بات کرنے کی کوشش کی گئی، ان کا ایجنڈا صرف فتنہ اور افراتفری ہے، ان کا ایجنڈا ملک کو تباہ کرنا اور ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانا ہے، کسی کے ساتھ مل کر بیٹھنا ان کی کتاب میں ہی نہیں، ہم نے کئی مرتبہ ہاتھ بڑھایا ہے، لیکن وہ تو گالیاں دیتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے کہ ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانی ہے۔کیا حکومت بنا کر خواتین اور دیگر سیاسی قیدیوں کیلئے عام معافی کا اعلان کیا جائے گا؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر یہ سیاسی قیدی ہیں تو صبح ہی چھوڑ دینا چاہیے، یہ لوگ سیاسی قیدی ہے ہی نہیں تو رہا کیسے کیا جاسکتا ہے۔عدالتیں جس کو بے گناہ سمجھیں رہا کردیں، نو مئی کو ان لوگوں نے سیاسی احتجاج نہیں کیا تھا ریاست پر حملہ تھا، کیا گھر میں داخل ہو کر آگ لگانا سیاسی کارکنوں کا کام ہے؟ ،انہوں نے تو میرے گھر کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی، یہ شخص ملک کو آگ لگانا چاہتا ہے۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کا پہلا اسمبلی اجلاس کب بلائے گی؟ سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اجلاس مسلم لیگ (ن) تو نہیں بلائے گی اسپیکر ہی نومنتخب اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، امکان ہے کہ 29 فروری تک اجلاس بلالیا جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے اگر مخصوص نشستوں کی لسٹ نہیں دی تو اب نہیں دے سکتے، سنی اتحاد کونسل کی وجہ سے مخصوص نشستیں نہیں روکی جاسکتیں۔نواز شریف کے وزیراعظم نہ بننے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک میں اکثریت چاہتے تھے، ہمیں اکثریت نہیں ملی، اب مخلوط حکومت بنانا پڑ رہی ہے، موجودہ صورتِ حال میں شہباز شریف زیادہ موزوں ہیں۔نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائد ہیں اور لیگی حکومت کا کوئی بھی عمل ان کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگا۔