2023 میں پاکستان کی جنوبی چین کو برآمدات میں 16 فیصد اضافہ

0
254

بیجنگ (این این آئی) سال 2023 کے دوران جنوبی چین کو پاکستان کی برآمدات میں 16 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،یہ قابل ذکر کامیابی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات اور پاکستان کی برآمدی منڈی کو متنوع بنانے کیلئے جاری کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار گوانگزو میں پاکستان کے قونصلیٹ ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصلر محمد عرفان نے کیا۔ محمد عرفان نے چائنہ اکنامک نیٹ کو بتایا کہ جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنا (جی اے سی سی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، جنوری سے دسمبر 2023 میں پاکستان سے جنوبی چین کو برآمدات کی مجموعی مالیت 973.21 ملین ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پچھلے سال میں836.645 ملین ڈالرتک پہنچ گئی،یہ اوپر کی رفتار پاکستان کے برآمدی شعبے کی لچک اور مسابقت کا ثبوت ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق صوبہ گوانگ ڈونگ نے 2023 میں پاکستان سے 379.011 ملین ڈالر کی اشیاء درآمد کیں، صوبہ فوجیان نے 367.30 ملین ڈالر کی اشیاء درآمد کیں۔دوسری طرف، پچھلے سال کی درآمدات 248.532 ملین تھیں، جن میں 48 فیصد اضافہ ہوا، اس کے بعد گوانگسی ڑوانگ خود مختار علاقے کی 86.790 ملین اور 2022 میں 8 فیصد اضافے کے بعد 80.164 ملین ڈالر کی درآمدات تھیں۔2023 میں ہینان صوبے نے 56 فیصد اضافے کے ساتھ 85.883 ملین ڈالر کی اشیا درآمد کیں، اور 2022 میں، اس کی درآمدات 24.371 ملین ڈالر تھیں، جو 123 فیصد اضافے کے ساتھ 54.227 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ جنوبی چین کو برآمدات میں اضافے کی وجہ مختلف عوامل ہیں جن میں پاکستان اور چین کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدہ بھی شامل ہے جسے چائنا پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ (CPFTA) کہا جاتا ہے۔ اس معاہدے نے سامان کی ایک وسیع رینج پر ٹیرف کو ختم یا نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، جس سے پاکستانی مصنوعات چینی مارکیٹ میں زیادہ سستی اور مسابقتی بنتی ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عرفان نے بتایا کہ پاکستان میں منعقد ہونے والی دو بڑی تقریبات، فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایگزیبیشن اینڈ ٹیکسپو 2023 میں چینی شرکاء کی نمایاں شرکت کی وجہ سے، 2023 کی دوسری ششماہی میں جنوبی چین کو پاکستان کی برآمدات میں 69 فیصد کا اضافہ ہوا۔ جنوبی چین میں ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، سمندری غذا اور زرعی اجناس شامل ہیں۔ تل کے بیج، چاول ، ٹیکسٹائل اور خاص طور پر گارمنٹس کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز مسابقتی قیمتوں پر اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے بھی برآمد کنندگان کو مختلف مراعات اور مدد فراہم کرکے جنوبی چین کو برآمدات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، ان میں سبسڈی والے قرضے، ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیمیں اور چینی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کیلئے تجارتی نمائشیں شامل ہیں۔ پاکستان سے جنوبی چین کی جغرافیائی قربت نے سامان کی ہموار آمد و رفت میں سہولت فراہم کی ہے، نقل و حمل کے اخراجات اورسفر کے دورانیہ کو کم کیا ہے۔ اس فائدہ نے پاکستانی برآمد کنندگان کو اپنی مصنوعات کو زیادہ مؤثر طریقے سے فراہم کرنے اور دوسرے ممالک کے مقابلے میں مسابقتی برتری حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق واضح رہے کہ2021سے2023 کے دوران چین کو پاکستان کی کل برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 1.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عرفان نے کہا کہ جنوبی چین کو برآمدات میں اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے فائدہ مند ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاریخی طور پر، پاکستان چین سے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے، اور برآمدات میں اضافے نے اس انحصار کو کم کرنے اور زیادہ متوازن تجارتی تعلقات قائم کرنے میں مدد کی ہے۔