سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف اٹھالیا

0
290

کراچی(این این آئی) سندھ اسمبلی کے 147 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھالیا، اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان سے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف لیا۔تفصیلات کے مطابق نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی کی حلف برداری کے لئے اجلاس ہوا ، اجلاس کی صدارت اسپیکر آغا سراج درانی نے کی ، اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا، آغا سراج درانی نے پہلے خود حلف اٹھایا۔جس کے بعد آغا سراج درانی نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا، سندھ اسمبلی کے 147 ارکان نے حلف اٹھایا، ریکارڈ 60 ارکان پہلی دفعہ سندھ اسمبلی کے رکن بنے جبکہ سابق وزیراعلی قائم علی شاہ نے 8ویں بارسندھ اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیا۔سندھ میں اسمبلی کے 4 ممبران کے معاملات مختلف وجوہات کی بنا پر موخر ہیں۔پی ایس129 سے حافظ نعیم الرحمن کی نشست کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا اور پی ایس 80 سے پیپلز پارٹی کے منتخب رکن عبدالعزیز جونیجو انتقال کر چکے ہیں۔سنی اتحاد کونسل کی 9 نشستوں پر مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔ سندھ اسمبلی میں نومنتخب ارکان نے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف اٹھایا۔واضح رہے کہ پیپلزپارٹی114نشستوں کے ساتھ ایوان کی سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی چھتیس نشستیں ہیں اور جی ڈی اے کی تین اور جماعت اسلامی کی ایک نشست ہے،سنی اتحاد کونسل کے نو ارکان بھی اسمبلی کا حصہ ہیں۔دوران اجلاس سندھ اسمبلی میں گیلری میں موجود لوگوں کی جانب سے نعرے لگائے گئے۔اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ہمیں قانونی کارروائی کرنے دیں، لوگ خاموش ہوجائیں ورنہ گیلری خالی کرا دوں گا۔ اجلاس کے آغاز میں گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہاکہ میں بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو کا شکر گزار ہوں، فریال تالپور نے ایک کردار ادا کیا ہے مبارک دیتا ہوں، تمام نئے اور سابق اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، پاکستان نہیں تو ہم نہیں، سندھ اسمبلی کے خلاف دھرنا دیا جارہا ہے، سندھ اسمبلی نے پاکستان بنایا ہے، اس کی توہین نہیں کرنے دیں گے، آپ کو تکلیف ہے تو آپ عدالتوں میں جائیں یاالیکشن کمیشن کے باہراحتجاج کریں۔سراج درانی نے کہاکہ روایات کے مطابق ایوان 5 سال چلے گا، ایجنڈے پر مکمل عمل درآمد کی کوشش کریں گے، ایوان میں بیٹھے اپوزیشن ارکان کا خیر مقدم کرتا ہوں، نئے نئے چہرے دیکھ رہا ہوں، ایک دو پرانے نظر آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مل کر کام کریں گے، سندھ اور پاکستان کے لیے کام کرنا ہے، سندھ اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے ، آپ کو تکلیف ہے تو الیکشن کمیشن جائیں، ٹربیونل جائیں، ہم اس ایوان کی توہین نہیں کرنے دیں گے، سندھ کے عوام آپ کو مسترد کر چکے ہیں ہم آپ کو یہاں گھسنے بھی نہیں دیں گے، پورا سندھ ہمارے ساتھ ہے، اگر آپ کو مسترد کیا گیا ہے تو ٹھیک ہے آپ ٹرائی کرتے رہیں۔نامزد وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں۔مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کتنی سیٹیں ملیں گی، سوچ سے بڑھ کر ہم نے نشستیں حاصل کیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مسائل بہت ہیں مل کر حل کریں گے۔دوسری جانب جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ۔سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے قومی عوامی تحریک کے 10 کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔خواتین کارکنان کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔سندھ اسمبلی کے قریب سے متعدد کارکنوں کو حراست میں تھانے منتقل کر دیا گیا۔سندھ اسمبلی کے باہر مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کر کے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی ریڈ زون میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث سندھ اسمبلی پر جلوس، احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے، کسی بھی قسم کی شرپسندی کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ریڈ زون میں پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے