کراچی سمیت ملک بھر میں بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی، بالائی علاقوں اور برفباری اور ژالہ باری کا بھی امکان

0
65

کوئٹہ / کراچی /اسلام آباد(این این آئی)ملک کے بیشتر اضلاع میں آنے والے دنوں میں بارشوں کے نئے سلسلے اور بالائی علاقوں میں مزید برفباری و ژالہ باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی میں 18 اپریل سے تیز بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، شہر قائد میں گزشتہ روز کئی علاقوں میں مسلسل ابر رحمت برسا مگر مزید بارش کا امکان نہیں۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں مغربی ہوائوں کا ایک اور سلسلہ 17اپریل کو داخل ہوگا۔انہوںنے بتایاکہ کراچی میں گزشتہ روز بارش توقع کے مطابق ہوئی، اور مناسب برسات کے باعث رواں سال زیادہ گرمی کا امکان نہیں۔سردار سرفراز نے کہا کہ مئی اور جون میں گرمی ہوگی مگر زیادہ نہیں ہوگی۔دوسری جانب، خیبر پختونخوا، کشمیر، اسلام آباد، پنجاب، گلگت بلتستان اور خطہ پوٹھوہار میں مزید بارش اور ژالہ باری کی توقع کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے حکام کے مطابق آنے والے دنوں میں اسلام آباد میں تیز ہواں کے ساتھ مزید بارش اور چند مقامات پر ژالہ باری اور پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ملکہ کوہسار مری میں تیسرے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، بارش کے بعد موسم کا لطف اٹھانے کے لیے سیاح ہوٹلوں سے باہر نکل آئے، تین روز سے جاری مسلسل بارشوں سے جاتی سردی پھر سے لوٹ آئی مری میں درجہ حرارت 7 ڈگری تک گرچکا ہے۔مری اور گلیات میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی توقع ہے ۔اسی طرح کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید بارش اور ژالہ باری متوقع جبکہ پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ژوب شیرانی بارکھان، کوہلو، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلات، اور ہرنائی میں بھی آندھی کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔خیبرپختونخوا میں گزشتہ روز سے شروع بارشوں کا سلسلہ پیر کو بھی بھی جاری رہا، پشاور میں بارش کے بعد شاہراہوں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔پشاور میں یونیورسٹی، صدر،کوہاٹ اور جی ٹی روڈ پر پانی جمع ہونے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کے ساتھ پہاڑوں پر برفباری ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے تیز بارش کے باعث لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں تغیانی کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ چترال میں 19،مالم جبہ 13،لنڈی کوتل میں 10 ملی میٹر اور کالام اور پاراچنار میں 9 اور پشاور میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ادھر بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے پش نظر حکومت کا صوبے بھر میں پیر کو سکول بند رہے اور (آج)منگل کو بھی اسکول میں تعطیلات کا اعلان کردیا ، متاثرہ علاقوں میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ حکومت بلوچستان نے بارشوں اور ہنگامی حالات کے پیش نظر اسکول بند کرنے اعلان کیا ہے، سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن صالح ناصر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔دوسری جانب، محکمہ موسمیات میں کوئٹہ، پشین،قلعہ عبداللہ، قلات، ژوب، بارکھان، موسی خیل،کوہلو، سبی، لورالائی، زیارت میں تیز ہواں کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مطلع آبر الود رہے گا۔وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے رات گئے آن لائن اجلاس میں صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلی بلوچستان کے مطابق مشکل کی گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے، ہنگامی صورتحال میں تمام وسائل بروئے کار لاکر عوام کی مدد کی جائے گی۔دریں اثناء صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تیز بارش کے باعث کچھ علاقوں میں اربن فلڈنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پی ڈی ایم اے نکاسی آب کے لیے کام کررہی ہے تاکہ گھروں و گلیوں سے بارش کے پانی کو نکالا جا سکے۔صوبے میں اب تک آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے سوراب میں 2، ڈیرہ بگٹی میں 2، پشین میں ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ لورالائی اور کیچ میں مکان کی چھت گرنے سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اب تک مجموعی طور پر آسمانی بجلی و چھت گرنے کی وجہ سے 7 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے