سپریم کورٹ کا فیصلہ اپریل کے سینیٹ انتخابات پراثرانداز نہیں ہوگا ‘ قانونی ماہرین

0
63

اسلام آباد(این این آئی)قانونی ماہرین نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپریل میں تینوں صوبوں کی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں منعقد ہونے والی سینیٹ انتخابات پراثرانداز نہیں ہوگا لیکن خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایوانِ بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے جارہی ہے۔سینیئر وکیل کاشف علی ملک نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے فاتح تمام اراکین کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا ہے۔سینیئر وکیل شاہ خاور نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے سینیٹ انتخابات کو تحفظ فراہم کرکے مزید قانونی جنگ اور ممکنہ آئینی بحران کے خطرے کو ٹالا ہے۔آئینی اور قانونی ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اپریل میں منعقد ہونے والے سینیٹ انتخابات پر کسی طرح کے اثرات مرتب نہیں کرے گا کیونکہ یہ فیصلہ 6 مئی 2024 سے نافذالعمل ہوگا۔جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھے گئے سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کے تیسرے پیراگراف کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی (پلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب نے بتایا کہ ان کی رائے میں حالیہ سینیٹ انتخابات پر یہ فیصلہ اثرانداز نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران کسی بھی موقع پر سینیٹ انتخابات کو چیلنج یا ان پر سوالات نہیں اٹھائے گئے۔یہ فیصلہ 6 مئی سے نافذالعمل ہوگا جوکہ وہی تاریخ ہے کہ جب سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔سینیئر وکیل کاشف علی ملک سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے فاتح تمام اراکین کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا ہے جنہوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی انتخابی کارروائیوں میں حصہ لیا اور مخصوص نشستوں کے حقدار ٹھہرے۔تاہم ایک اور سینیئر وکیل جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے، محسوس کیا کہ ان لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کوئی جواز نہیں جو 6 مئی کے بعد سے مخصوص نشستوں کے حق دار قرار پائے۔ان کے خیال میں یہ آئین کے آرٹیکل 25 کی رو کے خلاف ہے جوکہ مساوات کو یقینی بناتا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ ‘غیرقانونی اقدامات سے ایوان کا حصہ بننے والے کسی شخص کا انتخاب کچھ عرصے کے لیے کیسے قانونی اور پھر غیرقانونی قراردیا جاسکتا ہے؟’سینیئر وکیل شاہ خاور نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے سینیٹ انتخابات کو تحفظ فراہم کرکے مزید قانونی جنگ اور ممکنہ آئینی بحران کے خطرے کو ٹالا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری شفقت تارڑ کا خیال ہے کہ سینیٹ انتخابات پر اس فیصلے کے اثرات اس وقت مرتب ہوتے، جب سپریم کورٹ اس تاریخ سے اس فیصلے کو معطل کرتی کہ جب امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشنز جاری ہوئے تھے۔