چین ہمیشہ اقوام متحدہ میں گنی بسا کے موقف کی حمایت کرتا ہے، صدر گنی بسائو

0
178

بیجنگ(این این آئی )گنی بسا کے صدر عمرو سیسوکو ایمبالو نے پہلی بار چین کا سرکاری دورہ کیا۔ چینی میڈ یا کے مطا بق چینی صدر شی جن پھنگ نے ان سے بات چیت کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے چین اور گنی بسا کے درمیان تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا۔ گنی بسا کی ایک طویل تاریخ ہے اور اسے 1879 میں پرتگالی کالونی بنایا گیا۔ 1970 کی دہائی میں چینی عوام نے قومی خود مختاری اور قومی آزادی کی جدوجہد میں گنی بسا کے عوام کی مضبوطی سے حمایت کی۔ یہ دوستی جو پرانی نسل کے رہنماں نے شروع کی تھی، آج دونوں ممالک کا ایک قیمتی اثاثہ ہے۔سی ایم جی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں ایمبالو نے کہا کہ چین گنی بسا کے لیے بہت اہم ہے اور چین ہمیشہ اقوام متحدہ میں گنی بسا کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔ ہم بھی چین کی مسلسل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین گنی بسا کے انفراسٹرکچر کی تعمیر میں مسلسل مدد کر رہا ہے اور اہم حصہ لے رہا ہے۔ گنی بسا کے صدر کی حیثیت سے انہوں نے چین کی طرف سے شروع کیے گئے کئی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کی صدارت کی ہے۔ اگلے مہینے وہ چینی سرمایہ کاری سے چلنے والے ادارے کی طرف سے بنائی گئی گنی بسا کی پہلی شاہراہ کی افتتاحی تقریب کی صدارت بھی کریں گے۔ گنی بسا کی زرعی ترقی کے لیے اس شعبے میں تعاون بہت ضروری ہے۔ چین کی حمایت کی بدولت گنی بسا نے چین سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ایمبالو نے کہا کہ افریقہ میں چین کے سفارتخانوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے جو کہ چین کی افریقہ کو دی گئی اہمیت کی عکاسی کرتی ہے۔ 54 افریقی ممالک میں کوئی بھی ملک ایسا نہیں جس میں چین کی تعمیرات کے کارنامے موجود نہ ہوں۔ تمام افریقی ممالک نے چین-افریقہ تعاون فورم میں شرکت کے لیے بھرپور آمادگی اور دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اگرچہ چین نے ہمیں کبھی نہیں کہا کہ آپ کو ہماری پیروی کرنا ہوگی، لیکن ہم (چین کے ساتھ) آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ افریقی ممالک صدر شی کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ یہ انیشیٹوز ہمیں یہ دیکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں کہ حالات کو کس طرح حقیقی معنوں میں تبدیل کیا جائے اور یکے بعد دیگرے آنے والے سیاسی بحرانوں سے کس طرح نمٹایا جائے۔