سینیٹ انتخابات پہلے کرائیں یا بعد عمران کی جاتی حکومت کو دوام نہیں ملے گا ،مریم

0
280

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت سینیٹ انتخابات ایک ماہ پہلے یا ایک ماہ بعد کر الے اس سے عمران خان کی جاتی ہوئی حکومت کو دوام نہیں ملے گا ،آپ پہلے ایف آئی اے کے سربراہ بنے آپ کبھی ایف بی آر کے چیئرمین بن جاتے ،آپ خفیہ ایجنسیز کا کام خود ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں، اب آپ الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی بن بیٹھے ہیں، آپ نے وزراء او رمشیروں کی فوج ظفر موج رکھی ہے کیا انہوںنے آپ کو نہیں بتایا آئین پاکستان کی روح سے آپ یہ اعلان نہیں کر سکتے،آپ سپریم کورٹ کی منظوری لینے کیلئے اقدام کا سوچ کر عدلیہ کو بھی متنازعہ بنا رہے ہیں ،انہیں بھی اس مقدمے میں گھسیٹ رہے ہیں،ہمیں امید ہے کہ عدلیہ آئین کا حلیہ بیگاڑنے کی اجازت نہیں دے گی ، قوم کی عدلیہ او رالیکشن کمیشن پر نظریں لگی ہوئی ہیں، حکومت کہتی ہے کہ ہم پانچ سو نشستوں پر ضمنی انتخاب کرا دیں گے ،کیا یہ خالہ جی کا گھر ہے ، ہم چوڑیاں پہن کر گھروں میں بیٹھیں گے؟،آپ کے تیس فیصد جعلی ووٹ ہے لیکن پی ڈی ایم 70فیصد عوام کی نمائندگی کرتی ہے ، آپ کس طرح پی ڈی ایم اس کے بغیر انتخاب کر الیں گے، ویڈیوز کبھی دفن نہیں ہوتیں ، وقت آنے پر میاں صاحب مناسب سمجھیں گے تو ویڈیوز کو استعمال کریں گے،ویسے ان کی بے گناہی کا ثبوت پہلے جو ویڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں سامنے آ چکا ہے ،لاہور جلسے کے لئے تاریخی موبلائزیشن تھی ، اسی لئے آج تک چیخیں سنائی دے رہی ہے او ریہ بلا وجہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاتی امراء رائے ونڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید اور دیگر بھی موجود تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ حکومت سینیٹ کے انتخابات کے قبل از وقت انعقاد اور طریق کار کے حوالے جو اعلانات کر رہی ہے اور جس طرح سے خوف کا مظاہرہ کیا جارہا ہے یہ تب ہی ہوتا ہے جب کوئی نااہل ،نالائق اورنا کام حکومت عوامی گھیرے میں آ جاتی ہے ، پھر وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں پر اتر آتی ہے ،آپ سینیٹ کا انتخاب ایک مہینہ پہلے یا ایک مہینہ بعد میں کر الیں اس سے آپ کی جاتی ہوئی حکومت کو ئی دوام نہیں ملے گا اورآپ حکومت کو نہیں بچا سکتے۔ جب عوامی غصہ اورقہر جاگ اٹھتا ہے تو اس قسم کے انتظامات کارگر ثابت نہیں ہوتے۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آرہی کہ اگر پی ڈی ایم کی تحریک او رجلسوں سے آپ کو فرق نہیں پڑ رہا تو اچانک ایسی کونسی آفت ،ایمر جنسی آ گئی ہے کہ آپ کو سینیٹ انتخابات کا ایک ماہ پہلے انعقاد کا اعلان او رطریق کار تبدیل کرنے کی فکر پڑ گئی جو پاکستان کی 73سالہ تایخ میں کبھی نہیںہو ا۔ جن لوگوں11مارچ کے بعد حلف اٹھانا تھا انہیں پہلے منتخب کرنے کی کیا منطق ہے ، اس میں جو چیز واضح ہے کہ ان کو یہ سمجھ آ گئی ہے حکومت کے پاس اب دن تھوڑے ہیں لیکن آپ جو بھی ہتھکنڈے استعمال کریں گھر آپ کو جانا پڑے گا اور جلدی جانا پڑے گا۔ مریم نواز نے کہا کہ آپ نے پہلے باقی قومی اداروں کو تباہ کیا، آ پ افواج پاکستان کاترجمان بن کر افواج پاکستان اورسکیورٹی اداروںکو اپنے مقاصد کے لئے سیاست میں گھسیٹے رہے ،اپنے بچائوکے لئے ن کا نام استعمال کرتے رہے ، اس سے اداروں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے ، آپ ایف آئی اے کے سربراہ خود ہی بن بیٹھے ،بشیر میمن نے کیا گواہی دی تھی کہ آپ انہیں وزیراعظم آفس طلب کر کے دھمکا رہے تھے کہ سیاسی مخالفین پر مقدمات بنا ئو، آپ کبھی ایف بی آر کے چیئرمین بن جاتے ،آپ خفیہ ایجنسیز کا کام خود ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں، اب آپ الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی بن بیٹھے ہیں، انتخابات کب ہونے ہین ان کا شیڈول کب آنا ہے اس کے لئے آئین پاکستان نے ایک ادارہ بنا رکھاہے اور وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ادارہ ہے ،یہ سارے فیصلے اعلانات الیکشن کمیشن کو کرنے ہے، وزیراعظم یہ نہیں کر سکتا، آپ نے کس حیثیت میںایک ماہ پہلے اعلان کیا آپ نے آئین پاکستان کو نہیں دیکھا ،آپ نے وزراء او رمشیروں کی فوج ظفر موج رکھی ہے کیا انہوںنے آپ کو نہیں بتایا کہ آئین کی پاکستان کی رو ح سے آپ یہ اعلان نہیں کر سکتے ، یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے ، لیکن آپ نے آئین پاکستان کا حلیہ بیگاڑنے کا ٹھیکہ اپنے سر لے لیا ہے اور بڑی بخوبی یہ کام سر انجام دے رہے ہیں۔ آپ کو اچانک یاد آ گیا ہے کہ انتخاب آپ کے من پسند طریق کار کے مطابق ہوگا ، اس کے لئے سپریم کورٹ کی منظوری لینے کیلئے اقدام کا سوچ کر آپ عدلیہ کو بھی متنازعہ بنا رہے ہیں انہیں بھی اس مقدمے میں گھسیٹ رہے ہیں،یہ پارلیمنٹ کا کام ہے ،انہوں نے کہا کہ میں شو آف ہینڈ کے خلاف نہیں ، لیکن عمران خان نے جو اعلان کیا ہے اس اس کے پیچھے مقصد شفافیت مقصود نہیں ۔