خواجہ آصف 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

0
233

لاہور( این این آئی) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار لیگی رہنما خواجہ آصف کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا،عدالت نے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات اور گھر سے کھانا فراہم کرنے کی بھی اجازت دیدی ۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی ۔خواجہ آصف کو سخت سکیورٹی میں پیش کیاگیا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وکلاء بھی خواجہ آصف سے اظہار یکجہتی کے لئے موجود تھے ۔سماعت کے آغار پر نیب پراسیکیوٹر عاصم ممتاز کی جانب سے لیگی رہنما کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ آصف کے خلاف اثاثہ جات کی انکوائری جاری ہے، لیگی رہنما کو بار بار صفائی کا موقع دیا کہ نیب میں پیش ہوکر اثاثوں کی وضاحت دیں تاہم وہ اپنے اثاثوں کے ذرائع کی وضاحت نہ دے سکے، نیب پراسیکیوٹر کے مطابق خواجہ آصف ،ان کی بیوی اور بیٹے کے نام پر 81 کروڑ کے اثاثے ہیں۔سماعت کے دوران خواجہ آصف نے عدالت سے بولنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ میں عدالت کی اجازت سے پنجابی میں بات کرناچاہوں گا، عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر خواجہ آصف نے کہا کہ میں سات بار ممبر قومی اسمبلی رہا، نیب کو صرف 81کروڑ ملے زیادہ تو ڈالنے تھے جبکہ میں پنڈی میں بھی یہ انکوائری بھگت چکا ہوں، جب پنڈی میں ناکامی ہوئی تو لاہور میں انکوائری شروع کردی گئی ۔خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ اثاثے ظاہر شدہ ہیںاور اس حوالے سے دستاویزات بھی فراہم کر چکے ہیں۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ دستاویزات سے اثاثے بنانے بارے تصدیق نہیں ہور ہے ۔ عدالت نے خواجہ آصف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس جمع تفریق کا ہے آپ سب کچھ اپنے سامنے کرائیں۔میں آپ کا ریمانڈ دے دیتا ہوں ،آپ ساری جمع تفریق اپنے سامنے کرائیں۔خواجہ آصف کے وکیل نے گھر سے کھانا منگوانے کیلئے درخواست بھی دائر کی