برسلز (این این آئی )بیلجیم کے ایک اولڈ ہوم میں سانتا کلاز نے وہاں کے مکینوں میں، جہاں تحائف بانٹے، وہاں مبینہ طور پر کورونا وائرس بھی پھیلا دیا۔ اس واقعے کے بعد وہاں مہلک کورونا وائرس سے چھبیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پچاسی بیمار ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دسمبر میں بیلجیم کا ایک رضا کار سانتا کلاز کے روپ میں وہاں کے بزرگ مکینوں کی دلجوئی کے لیے تحفے باٹنے آیا لیکن اس تقسیم کے بعد اسی نرسنگ ہوم میں کورونا وائرس کی جان لیوا بیماری کووڈ انیس پھیل گئی۔ کووڈ انیس کی بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھبیس ہے اور بقیہ کئی افراد شدید علیل ہیں۔اس کی ابھی حتمی تصدیق نہیں ہو سکی کہ اس کیئر ہوم میں کورونا وبا سانتا کلاز کی وجہ سے پھیلی ہے لیکن اس کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ تحفے بانٹنے والا رضاکار اس وقت وائرس میں مبتلا تھا۔بیلجین میڈیا کے مطابق جس کیئر ہوم میں کورونا وبا پھیلی ہے، وہ مشہور بیلجین شہر اینٹورپ کے فلیمش آبادی والے نواحی قصبے مول میں واقع ہے۔سانتا کلاز اولڈ ہوم میں پانچ دسمبر کو داخل ہوا تھا۔ اصل میں یہ دن مشہور مسیحی سینٹ نکولس کی یاد میں بھی منایا جاتا ہے، جو لوگوں میں تحفے بانٹنے کے لیے مشہور تھے۔ اس تقسیم کے چند ایام کے بعد کیئر ہوم کے مکینوں میں کووڈ انیس کی علامات نے ظاہر ہونا شروع کر دیا۔کرسمس پر کے ایف سی کھانا جاپانیوں کا پسندیدہ مشغلہان ہلاکتوں کو کیئر ہوم کی انتظامیہ اور تحفے بانٹنے والی تنظیم کی بے پروائی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ پچاسی دیگر علیل افراد میں عملے کے چالیس اراکین بھی شامل ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ مقامی بلدیاتی دفتر نے وضاحت جاری کی ہے کہ جب تحفے بانٹے جا رہے تھے، اس وقت کیئر ہوم کے مکین ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے۔ وائرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ وائرس کے پھیلا کا منبع ایک ہی معلوم ہوتا ہے۔