بائیو میٹرک سسٹم کیلئے صرف مشینوں پر ہی تیس ارب روپے خرچ ہونگے، الیکشن کمیشن

0
353

اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن حکام نے کہاہے کہ بائیو میٹرک سسٹم کیلئے صرف مشینوں پر ہی تیس ارب روپے خرچ ہونگے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں اراکین کمیٹی نے کہاکہ بائیو میٹرک سسٹم ابھی پاکستان میں نہیں چل سکتا۔ اراکین نے کہاکہ اس نظام کو لانے پر اربوں روپے خرچ ہونگے۔اراکین نے کہاکہ ٹیکنالوجی کسی بھی وقت خراب ہوجاتی ہے،پاکستان میں تو نیٹ سسٹم ڈاؤن ہوجاتا ہے۔محمود بشیر ورک نے کہاکہ ووٹنگ کا جو موجودہ نظام ہے اسے ہی برقرار رکھا جائے۔وزیر مملکت علی محمد علی نے کہاکہ بائیو میٹرک سسٹم کی سیکیورٹی اور تقدس بھی ضروری ہے۔یہ سب ٹیکنالوجی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نظام بھی نہ چلا تو پھر ووٹ کو عزت دو کی بات ہوگی۔اجلاس کے دور ان الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایاکہ بائیو میٹرک سسٹم کیلئے صرف مشینوں کی تنصیب پر ہی تیس ارب روپے خرچ ہونگے۔ حکام نے بتایاکہ پانچ سال بعد یہ مشینیں ناکارہ ہو جائیں گی، حکام نے بتایاکہ نادرا کی مشینوں کی کوالٹی بھی میعاری نہیں،بائیو میٹرک ووٹنگ نظام پاکستان میں لانا اتنا آسان نہیں ہے حکام نے بتایاکہ بنکوں کی بائیو میٹرک میشنوں کو ووٹنگ کیلیے استعمال کرنا آسان نہیں ہوگا،اس معاملے پر کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دینگے ،بائیو میٹرک ووٹنگ نظام لانے سے متعلق نجی بل موخر کردیا گیا۔