قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس ،علی محمد خان سٹاف پر برس پڑے

0
308

اسلام آباد(این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اراکین نے بروقت ایجنڈے سے متعلق ورکنگ پیپر نہ ملنے پر احتجاج کیا جس کے بعد وزیر مملکت علی محمد خان اپنے سٹاف پر برس پڑے اور واضح کیا کہ بروقت ایجنڈا کیوں نہ دیا گیا یہ سب برداشت نہیں،آئندہ ایسا ہوا تو پھر وزارت کے تمام افسران کو تبدیل کروں گا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ مچھ میں شہید ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی،دہشت گردی کے واقعات اور وطن کے دفاع کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کے لیے بھی دعائے مغفرت کی گئی۔اراکین نے بروقت ایجنڈے سے متعلق ورکنگ پیپر نہ ملنے پر احتجاج کیا ۔وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان اراکین کے احتجاج پر اپنے سٹاف پر برس پڑے ۔ علی محمد خان نے کہاکہ بروقت ایجنڈا کیوں نہ دیا گیا یہ سب برداشت نہیں،آئندہ ایسا ہوا تو پھر وزارت کے تمام افسران کو تبدیل کروں گا۔ اراکین نے مطالبہ کیاکہ الیکشن قوانین میں ترامیم اہم معاملہ ہے اس میں جلد بازی نہ کی جائے،یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر التوا ہے ان کے فیصلے کا بھی انتظار کیا جائے۔ اراکین کمیٹی نے کہاکہ ہم الیکشن قوانین پر آپنی جماعتوں سے بھی رہنمائی لیں گے۔علی محمد خان ے کہاکہ اراکین کی رائے کا احترام ہے ترامیم پر غور کیلیے وقت دے دیا جائے۔ریاض فتیانہ نے کہاکہ الیکشن قوانین میں ترامیم کے بل کا محرک میں ہوں،بل کے تحت ہر جماعت ہر ڈویژن سے خواتین کے نام دینگی،پانچ فیصد ٹکٹ خواتین کو دئیے جائیں ، ہر ڈویژن سے خواتین کو نمائندگی ملنے سے ساٹھ نشستوں پر خواتین سے انصاف ہوسکے گا،جن خواتین کو ڈویژن سے لیا جاے گا وہ وہاں کی ووٹر ہونی چاہیے۔ حکام الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہمیں اس ترمیم پر اعتراض نہیں ہے ہمارا کام الیکشن کروانا ہے۔علی محمد خان نے کہاکہ یہ بل ایک سیاسی معاملہ ہے اس پر تمام جماعتوں سے مشاورت کرنا پڑے گی۔علی محمد خان نے کہا کہ خواتین کی پورے پاکستان سے نمائندگی بھی سیاسی معاملہ ہے۔اراکین کے مطالبے پر بل پرغور موخر کردیا گیااجلاس کے دور ان بائیو میٹرک ووٹنگ سسٹم لانے کی حمایت میں اسلم خان کے نجی بل پر بحث کی گئی ۔ اراکین کمیٹی نے کہاکہ بائیو میٹرک سسٹم ابھی پاکستان میں نہیں چل سکتا۔ اراکین نے کہاکہ اس نظام کو لانے پر اربوں روپے خرچ ہونگے۔اراکین نے کہاکہ ٹیکنالوجی کسی بھی وقت خراب ہوجاتی ہے،پاکستان میں تو نیٹ سسٹم ڈاؤن ہوجاتا ہے۔محمود بشیر ورک نے کہاکہ ووٹنگ کا جو موجودہ نظام ہے اسے ہی برقرار رکھا جائے۔وزیر مملکت علی محمد علی نے کہاکہ بائیو میٹرک سسٹم کی سیکیورٹی اور تقدس بھی ضروری ہے۔یہ سب ٹیکنالوجی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نظام بھی نہ چلا تو پھر ووٹ کو عزت دو کی بات ہوگی۔اجلاس کے دور ان الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایاکہ بائیو میٹرک سسٹم کیلئے صرف مشینوں کی تنصیب پر ہی تیس ارب روپے خرچ ہونگے۔ حکام نے بتایاکہ پانچ سال بعد یہ مشینیں ناکارہ ہو جائیں گی، حکام نے بتایاکہ نادرا کی مشینوں کی کوالٹی بھی میعاری نہیں،بائیو میٹرک ووٹنگ نظام پاکستان میں لانا اتنا آسان نہیں ہے حکام نے بتایاکہ بنکوں کی بائیو میٹرک میشنوں کو ووٹنگ کیلیے استعمال کرنا آسان نہیں ہوگا،اس معاملے پر کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دینگے ،بائیو میٹرک ووٹنگ نظام لانے سے متعلق نجی بل موخر کردیا گیا۔