سینیٹ ،اپوزیشن کی حکومت پر سیاسی کارکنوں کیخلاف کارروائیوں اور وزیراعظم کے کوئٹہ نہ جانے پر کڑی تنقید

0
353

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ میں اپوزیشن نے حکومت پر سیاسی کارکنوں کیخلاف کارروائیوں اور وزیراعظم کے کوئٹہ نہ جانے پر حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان خود تسلیم کرتے ہیں میں ناکام وزیراعظم ہوں،ہمارے وزیراعظم کو اجازت ملے گی تو تعزیت کیلئے جائیں،نیب کا کام صرف سیاسی لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا ہے،نیب میں پیش نہیں ہوں گے،حکومت ،نیب ،کوئی ادارہ یا کوئی ہو اپنی حد میں رہے،ورنہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گا،حکومت غیر قانونی طریقے سے مدت پوری کرنے کی کوشش نہ کرے جبکہ وزیرمملکت علی محمد خان نے اپوزیشن جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم فوری کوئٹہ نہیں جا سکے ،ضرور جائیں گے ، ماضی میں جلسوں پر گولیاں برسائی گئیں،ماڈل ٹاون کا واقعہ کب اور کس نے کیا؟،ہم سے بھی غلطیاں ہوئی ہوں گے،غلطیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔سینیٹ کا اجلاس چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں سیاسی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے متعلق مزید بحث ہوئی۔سینٹرمولانا عطاء الرحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہزارہ کمیونٹی کیساتھ ہونے والی زیادتیاں کب ختم ہونگی پتہ نہیں،ہمارے وزیراعظم کو اجازت ملے گی تو وہ تعزیت کیلئے جائیں،۔جن کے کندھوں پر بیٹھ کر آئے ہیں ان کی اجازت لے گی تو جائیں گے،علی محمد نے کہا تھا کہ جس مقتول کا قاتل نہ معلوم ہو اس کا قاتل حکومت وقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزارہ برادری کے بھائی شہداء کی تدفین کر دی جائے ،ان بے حس حکمرانوں کو کوئی اثر نہیں ہو گا۔منظور کاکڑ نے کہا وہ فوج کے آدمی ہیں،بتانا چاہتا ہوں ہم بھی فوج کے آدمی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو ڈھائی سال ہو چکی ہے اب تو رونا بند کردینا چاہیے،وزیراعظم عمران خان نے خود ناکامی کا اعتراف کر چکا ہے،شروع دن سے کہا کہ ہم نیب کو تسلیم نہیں کرتے،ہم نیب میں پیش نہیں ہوں گے،نیب کا کام صرف سیاسی لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا ہے،وہ سیاستدان وفاداریاں تبدیل کر کے حکومتی کیمپ میں چلا جائے تو وہ صاف ہو جاتا ہے،مولانا فضل الرحمن کی صرف پگڑیاں اچھالی گئی،ایک فیصد بھی الزامات میں صداقت ہوتی تو ہم خود پیش ہوتے،حکومت ،نیب ،کوئی ادارہ یا کوئی ہو اپنی حد میں رہے،ورنہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گا۔سینیٹر منظور کاکڑ نے پی ڈی ایم کو را کا ایجنٹ قراردیا۔ مولانا عطاء الرحمن نے کہاکہ سیاسی قیادت کو را کا ایجنٹ قرار دینے پر معافی مانگی جائیں،ایک حد ہوتی ہے چاپلوسی کی بھی،ملک کو آگے لیکر جانے کیلئے کٹھ پتلیوں سے جان چھڑانی ہو گی۔چیئر مین سینٹ نے کہاکہ مولانا صاحب ذاتیات پر نہ جائیں ایوان کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔ مولانا عطاء الرحمن نے کہا کہ جناب یہ لوگ ملک کو خراب کر رہا ہے ،میں بات بھی نہ کروں۔ سینیٹر کہدابابر نے کہاکہ کاکڑقوم غیرت مند قوم ہے،ان کیخلاف ایسی تقریر نہیں سن سکتا۔سینیٹر محمد کہدا بابر مولانا عطاء الرحمان کی تقریر کے دوران احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ مولانا عطاء الرحمن نے کہاکہ میں نے کاکڑ قوم کو غیرت مند کہا لیکن سینیٹر منظور کاکڑ نے ان کو شرمندہ کردیا۔سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے کہاکہ بل جانے،ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجے کی باتیں پی ڈی ایم نے کی تھی یا کسی اور نے؟پارلیمنٹ پرلعنت کیا پی ڈی ایم نے بھیجی تھی یا کسی اور نہیں؟،وزیراعظم نے خود معیشت کی تباہی اور ناکامی کا اعتراف کیا ہے،وزیراعظم کوئٹہ جاکر لواحقین سے اظہار تعزیت کریں ۔ بعد ازاں سینٹ کااجلاس پیر کی شام تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔