سانحہ مچھ ،لواحقین کے حکومت سے مذاکرات کامیاب،دھرنا ختم

0
326

کوئٹہ (این این آئی) سانحہ مچھ کے لواحقین اور حکومت کے درمیان مذاکرات تحریری معاہدے کے بعد کامیاب ہوگئے، شہداء کے لواحقین نے دھرنا ختم کرنا کا اعلان کردیا مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے جبکہ سانحہ شہداء کی تدفین (آج) کی جائیگی۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات وزیراعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں وفاقی وزیر علی زیدی، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، معاون خصوصی وزیراعظم زلفی بخاری، صوبائی وزیر میر ضیاء اللہ لانگو، رکن صوبائی اسمبلی مبین خلجی،چیف سیکرٹری بلوچستا ن کیپٹن(ر) فضیل اصغرسمیت دیگر پر مشتمل وفد مغربی بائی پر جاری دھرنے میں پہنچ گیا اس موقع پر وفد نے مظاہرین سے مذاکرات شروع جن کے دوران تحریری معاہدہ طے پاگیا،کامیاب مذاکرات کے بعد ایک گھر کے پانچ شہداء کے وارث نے مذاکراتی کی کامیابی پر اطمینان اور اظہار یکجہتی کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا کہ حکومت بلوچستان شہداء کے شرعی وارث کو سرکاری ملازمت، پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت شہداء کے زیر تعلیم کسی بھی بچے کو اسکالرشپ دیگی، واقعہ میں غفلت کے ذمہ دار افسران کے خلاف کاروائی ہوچکی ہے، سانحہ مچھ کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے وزیر داخلہ میر ضیا ء اللہ لانگو کی سربراہی میں 2ارکان اسمبلی، 2سنیئر سرکاری افسران، ایک ڈی آئی جی پولیس اور 2ممبران شہداء کمیٹی پر مشتمل اعلیٰ سطح کمیشن بھی تشکیل دیا گیا ہے جو ہر ماہ تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ لیگا،وفاقی اور صوبائی حکومتیں صوبے میں سیکورٹی اداروں کے ذریعے سیکورٹی صورتحال پر از سر نو جائزہ لیکر حکمت عملی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ نادرا اور پاسپورٹ آفس کے مسائل کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں شہداء کمیٹی کے 2ارکان شامل ہونگے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیان پر عوام نے تنقید کی یہ بیان شہداء کے لواحقین نہیں بلکہ ان کیلئے تھا جو مذہب کے نام پر سیاست اور ملک میں گھوم رہے ہیں اور ملک کو غلط سمت میں لیکر جارہے ہیں اور یہاں بھی آئے یہ بیان انکے لئے تھا انہوں نے کہاکہ سانحہ مچھ میں ملوث افراد کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم بھی کہہ رہے ہیں ملک میں بیرونی طاقتیں مذہبی فسادات کروانا چاہتی ہیں کئی حملے روکے گئے جبکہ متعدد لو گ نکل بھی گئے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لواحقین نے ہماری منت اور گزارش کو قبول کرکے بلوچستان کی روایات کو برقرار رکھا گیا لواحقین نے ہمیں عزت دی اور موقع دیا کہ ہم بہتری کی جانب جا سکیں انہوں نے کہاکہ اڑھائی سال میں حکومت ذمہ داری نبھا رہی ہے میں مکمل بہتری کا دعویٰ نہیں کرتالیکن ہم نے درست سمت کا تعین کیا ہے انہوں نے کہاکہ جس نظام میں انصاف نہ اور ظلم ہو اس میں سے برکتیں ختم ہو جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بے خوف پرامن اور بہتر ماحول دینا چاہتی ہے ہماری ترجیح ہونی چاہیے کہ دھرنے، احتجاج، ٹائر جلائے بغیر ہی مسائل حل ہوں اور چیزیں بہتر کی جائیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کوئٹہ ضرور آئیں گے سیاسی لوگوں سے بھی گزارش ہے کہ وہ عام طور پر کوئٹہ آئیں اگر حکومت اور سیاسی لوگ عام زندگی میں یہاں آئیں تو یہاں کے مسائل بہتر ہو نگے انہوں نے کہا کہ میں کوتاہی کیلئے حکومت کی طرف سے معذرت کرتاہوں اپنی غلطی تسلیم کرنے میں کوئی عیب نہیں ہے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ جوں ہی شہداء کی تدفین مکمل ہوگی