مسلم لیگ (ن)نے براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی

0
297

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی۔ اپنے بیان میں مریم اور نگزیب نے کہاکہ جن سے تحقیقات ہونی چاہیے، انہیں سے تحقیقات کرانا انصاف کا قتل ہے،عمران صاحب ہمت کرکے قوم کو سیدھا بتائیں کہ آپ کو این آر او چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے ہی تحقیقات کرانا، براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے،جسٹس (ر) عظمت سعید متنازعہ شخصیت اور معاہدہ کرنے والوں میں شامل تھے۔ انہوںنے کہاکہ بدنام زمانہ براڈ شیٹ کے ساتھ نیب کے معاہدے پر دستخط کے وقت شیخ عظمت سعید ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب اور سینئر قانونی عہدے پر فائز تھے۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب نے ثابت کردیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے نیچے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی۔ انہوںنے کہاکہ یہ تقرری دراصل عمران صاحب اور ان کی حکومت کی بدنیتی ہے ،جسٹس(ر) شیخ عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نیب بطور ادارہ براڈ شیٹ سے پاکستان کو پہنچنے والے نقصانات کا ملزم ہے۔ انہوںنے کہاکہ سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے کرائی جانے والی تحقیقات شفاف اور منصفانہ کیسے ہوسکتی ہیں؟ ۔ انہوںنے کہاکہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید عید کے قانون دان ہونے کے ناطے براڈ شیٹ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی دستاویز کو اچھی طرح سمجھتے تھے،یہ معاہدہ ہی پاکستانی عوام کو پہنچنے والے 10 ارب روپے کے نقصان کی وجہ بنے۔ انہوںنے کہاکہ پرویز مشرف کے مارشل لاء کے دوران بطور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب شیخ عظمت سعید شریف خاندان بالخصوص نواز شریف کیخلاف مقدمات بنانے پر مامور تھے۔انہوںنے کہاکہ دوسرے لفظوں میں کسی بھی شخص کو اپنے یا جن سے اس کا تعلق یا اختلاف ہو، کے مقدمات میں جج نہیں بننا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ مشرف دور میں نیب میں نواز شریف کیخلاف مقدمات بنانے میں سٹیٹ بنک کے عامر عزیز بھی عظمت سعید کے ساتھ شامل رہے،قوم اپنی کمائی لوٹنے اور لٹانے والوں کا احتساب چاہتی ہے، زخموں پر نمک چھڑکنے والا مذاق نہیں۔ انہوںنے کہاکہ منتخب وزیر اعظم کے خلاف جے آئی ٹی کے ہیرے تلاش کرنے اور ان کی نگرانی کے کردار کو کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے ؟۔