ہم چاہتے ہیں سینیٹ انتخابات شفاف ہوں ، ووٹوں کی خرید و فروخت نہ ہو ‘ عبد الحفیظ شیخ

0
340

لاہور (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ شدید اقتصادی بحران کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، کورونا کے حالات میں پوری دنیا بالخصوص خطے کے دیگر ممالک کی برآمدات کم ہوئیں لیکن پاکستان کی برآمد ات بڑھی ہیں ، ہماری ٹیکس گروتھ بڑھ رہی ہے ، سابقہ دور میں روپے کو جان بوجھ کر اوور ویلیو رکھا گیا ،اس عرصے میں درآمدی مصنوعات مقبول ہوئیں اور ہماری مقامی انڈسٹری کمزور ہوئی ، ڈالر کے ذخائر ختم کر دئیے گئے ، سینیٹ انتخاب میں میرا اور یوسف رضا گیلانی کا نہیں بلکہ دو جماعتوں اور اتحادیوں کا مقابلہ ہے اور اراکین قومی اسمبلی نے ووٹ دینے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں لاہور اور گوجرانوالہ ڈویژنز سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور دیگر بھی موجود تھے ۔ عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ تمام قومی اسمبلی ذہین اور تجربہ کار لوگ ہیں او رملک کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں ، سب کی کوشش ہے کہ معیشت کو مضبوط اور قیمتیں کم کی جائیں او رخاص طو رپر وزیر اعظم کا جو محور ہے کہ لوگوں کو زندگیوں کو بدلا جائے سب اس پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت کرتے ہیں ۔ جب ہمیں حکومت ملی تو اس وقت اقتصادی صورتحال سب کے سامنے تھی ،کوئی اپنی مرضی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا ،جب حالات اتنے بگڑ چکے ہوں تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، پاکستان نے انتہائی اچھا پروگرام تشکیل دیا ، اس کیلئے حکومت نے سخت فیصلے کئے ،حکومتی اخراجات میں زبردست طریقے سے کمی کی ہے ، یہ وزیر اعظم ہائوس سے شروع ہوئی ، ایوان صدر ، کابینہ اور فوجی لیڈر شپ کے اخراجات کم کئے ، منظم انداز میں ڈسپلن کے ذریعے کمی کی گئی ،جو صاحب حیثیت ہیں ان پر ٹیکس بڑھانے کے لئے اقدامات کئے گئے کیونکہ جب ہم نے عوام کو صحت ،تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی سہولیات دینی ہیں تو ہم مستقل طور پر باہر سے قرضے لے کر اخراجات پورے نہیں کر سکتے