ٹیلی کام سیکٹر اور موبائل فون صارفین پر عائد مختلف ٹیکسوں میں کمی, انڈسٹری کادرجہ بھی مل گیا

0
665

اسلام آباد (این این آئی)وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کی سفارشات کی روشنی میں وفاقی کابینہ نے ٹیلی کام سیکٹر کو انڈسٹری کادرجہ دینے ، ٹیلی کام سیکٹر اور موبائل فون صارفین پر عائد مختلف بھاری ٹیکسوں میں بتدریج کمی کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ہے،یہ ایک بڑی کامیابی ہے جس کا براہ راست فائدہ نہ صرف موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کو ہوگا بلکہ اس سے ڈیجیٹل پاکستان کی روح یعنی (Connectivity) کو ملک کے دور دراز علاقوں تک پھیلانے میں مدد ملے گی۔ یہ بات وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے جمعرات کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ وفاقی وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت وزارت آئی ٹی کی تجویز پر ٹیلی کام سیکٹر کو “انڈسٹری” کا درجہ دینے کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال 2021ـ22 میں موبائل فون صارفین پر عائد ایڈوانس انکم ٹیکس کو 12 اعشاریہ 5 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد جبکہ مالی سال 2022ـ23 میں یہ ٹیکس 8 فیصد تک لایا جائے گا۔ اسی طرح ٹیلی کمیونیکیشن سروسز پر عائد 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو کم کرکے 16 فیصد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔سید امین الحق کے مطابق وزارت آئی ٹی کی ہی تجویز پر نئی سم کے اجرائ پر 250 روپے کی وصولی کو ختم کیا جارہا ہے.آئل اور بینکنگ سیکٹر کی طرز پر ٹیلی کام سیکٹر کیلئے بھی”ایز آف ڈوئنگ بزنس” (Ease of DoingBusiness) کے عنوان سے آسان اور سہل ٹیکس نظام متعارف کرانے اور تمام ودہولڈنگ ٹیکسزاور پیچیدہ وصولیوں سے ٹیلی کام سیکٹر کو استشنیٰ قرار دینے کی منظوری بھی کابینہ نے دیدی ہے۔انھوں نے کہا کہ کابینہ نے ٹیلی کمیونیکشن سروسز کی مد میں پی ٹی اے لائسنس کی حامل تمام ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں پر عائد 8 فیصد ٹیکس کو کم کرکے 3 فیصد تک لانے کی منظوری بھی دیدی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے ہماری سفارشات پر ٹیلی کمیونیکشن آلات درآمد کرنے پر عائد 4 فیصد کسٹم ڈیوٹی اور 9 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کو کم کرنے کی منظوری دی ہے اس کے ساتھ ہی آپٹیکل فائبر کیبل بنانے والی صنعت کے خام مال پر عائد ٹیکسز 20 فیصد اور 7 فیصد سے کم کرکے بالترتیب 5 اور 3 فیصد تک کرنے کیلئے ایف بی آر کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔بعد ازاں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کی جانب سے ڈھائی سال میں پہلی پریس کانفرنس اور کارکردگی کے سوال پر وفاقی وزیر سید امین الحق کا کہنا تھا کہ میرا یہ عزم تھا کہ وزیر اعظم جناب عمران خان کے ” ڈیجیٹل پاکستان” ویڑن کے حوالے سے وزارت آئی ٹی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے اور ڈیجیٹلائزیشن کی راہ پر گامزن ہونے تک پریس کانفرنس نہیں کروں گا کیونکہ ہم ہوائی باتوں کے بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں