خلیج عرب امریکی بحری بیڑے اور افواج سے خالی کرد یا گیا

0
281

واشنگٹن(این این آئی)خلیج عرب سے امریکی بحری بیڑے اور افواج نکلال لی گئی ،عرب ٹی وی کے مطابق امریکی نیول گروپ میک کین آئلینڈنے امریکی بحری طاقت کو خلیج میں کم سے کم کرنے کے بعد کوچ کا فیصلہ کیا۔ امریکی بحریہ کے کمانڈر ریبکا ریبارش نے بتایا کہ جہاز نے آبنائے ہرمز کو عبور کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بحری بیڑہ کارل براشیئر جہاز کے ساتھ خطے کے دوسرے اتحادی ممالک کی مدد اور آپریشنز میں شمولیت کے لیے خلیج سے باہر نکلا ہے لیکن اس نے اس گروپ سے خلیج سے باہر ہونے کے بعد خطے میں امریکی فوج کی طاقت اور اس کی ضرورت سے متعلق سوال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ادھر میرین کمانڈر رابرش نے اعلان کیا کہ اس گروپ نے بحر عمان اور بحیرہ عرب میں بحری ہتھیاروں میں جاپان ، بیلجیئم اور فرانس کی افواج کے ساتھ آپریشنز میں حصہ لیا ہے۔متعدد ممالک کی مشترکہ بحری فورس اعلی صلاحیتوں کی حامل ہے۔ ان کے پاس فرانسیسی طیارہ بردار بحری جہاز چارلس ڈی گول بھی شامل ہے۔ پانچویں بیڑے کے ترجمان کے مطابق خطے کی سلامتی اور نیوی گیشن اور تجارت کی آزادی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مشقیں کر رہی ہے۔یہ بات واضح ہے کہ ان کارروائیوں کو ایرانی طرز عمل سے نمٹنے کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔اس سے قبل ایرانیوں نے آبنائے ہرمز اور بحیرہ عرب میں تجارتی جہازوں پرحملہ کیا تھا۔امریکی محکمہ دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی وزارت دفاع وقتا فوقتا دنیا بھر میں فوجی تعیناتی کا جائزہ لیتی ہے اور ضروریات کے پیش نظر ایڈجسٹمنٹ بھی ،آپریشنل ماحول میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔ذرائع نے تصدیق کی کہ ان دنوں خلیج عرب کے خطے میں فوج کی تعیناتی کے معاملے میں امریکی نقطہ نظر سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی پالیسی براہ راست ایرانی خطرے کے تناظر میں تیار کی جاتی ہے تاہم موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن ایران کے ساتھ جاری تنازعات کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہیں۔