یورپی ملکوں نے طالبان کے خوف سے کابل میں اپنے سفارتی مشن بند کر دئیے

0
196

کابل(این این آئی)افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال کے پیش نظر ڈنمارک اور ناروے نے اپنا سفارتخانے بند کرنے اور جرمنی نے اپنا سٹاف انتہائی کم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم طالبان کے حوالے سے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں سفارتخانوں کی عمارتیں ان کا ہدف نہیں ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں خراب صورتحال دیکھتے ہوئے سٹاف کو نکال رہے ہیں۔ناروے کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر کابل میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابل سے سفارتی عملے کو بھی نکالا جا رہا ہے۔ فن لینڈ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کابل کے سفارت خانے سے اپنا 130 رکنی عملے کو نکال رہا ہے۔دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ جرمنی کابل میں موجود اپنے سفارتخانے کے سٹاف کو بہت محدود کر رہا ہے اور سفارتخانے کی سکیورٹی کو بڑھا رہا ہے۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ حکومتی کرائسس رابطہ ٹیم نے چارٹرڈ پروازیں فوری چلانے کا بھی فیصلہ کیا جو کہ اگست کے آخر میں چلائی جانی تھیں۔ حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کینیڈا، کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے سے پہلے عملے کو نکالنے کے لیے سپیشل فورسز بھیجے گا۔ تاہم ابھی تک واضح نہیں کہ کینیڈا عملے کو نکالنے کے لیے سپیشل فورسز کے کتنے اہلکار بھیجے گا۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے انٹرویو میں کہا کہ طالبان کا کہنا تھا کہ وہ سفارتی عمارتوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے