اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا نئی افغان حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات پر زور

0
185

نیویارک(این این آئی )اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں بات چیت کے ذریعے نئی حکومت کی تشکیل اور جنگ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے پر زوردیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوٹیرس نے انسانی حقوق کی پامالی اورخواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پرخبردارکیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 15 رکن ممالک پر مشتمل کونسل نے اپنے اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا ۔اس میں انتونیو گوٹیرس کی ادارے سے اپیل پر اتفاق کیا گیا کہ وہ افغانستان سے دہشت گردی کے عالمی خطرے کو دبانے اور انسانی حقوق کے احترام کی ضمانت کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔گوٹیرس نے کہا کہ ہم افغانستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑسکتے اور نہ ہمیں ایسا کرنا چاہیے۔سلامتی کونسل نے افغانستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دوسرے ممالک کو اس کی سرزمین سے دھمکیاں دی جائیں اور نہ ان پرحملے کیے جائیں۔بیان میں کہا گیا کہ طالبان یا کسی دوسرے افغان گروپ یا فرد کو کسی دوسرے ملک کی سرزمین پر سرگرم دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔کونسل نے جامع مذاکرات کے ذریعے افغانستان میں تمام مخاصمتوں کوختم کرنے کا مطالبہ کیا اورمذاکرات کے ذریعے ہی نئی مشمولہ حکومت کی ضرورت پرزوردیا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہوں۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب سفیر گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ افغانستان کو پھرکبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔یہ بات سب سے اہم ہے اورہمیں امید ہے کہ طالبان… دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اپنا ناتا مکمل طور پر توڑ لیں گے۔اقوام متحدہ میں روسی سفیرویسیلی نیبنزیا کا کہنا تھا کہطالبان کے مقابلے میں افغان سرکاری افواج کی اتنی تیزی سے شکست نے سب کوحیران کر دیا ہے۔فی الحال گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ عام شہریوں کو وسیع پیمانے پر خون ریزی سے بچا لیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم تمام افغان جماعتوں پرزوردیتے ہیں کہ وہ باہم دشمنی سے باز رہیں اور پرامن طریقے سے تصفیے کو فروغ دیں