افغانستان کی صورتحال پر امریکا کا پاکستان، بھارت، چین اور روس سے رابطہ، تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال

0
279

اسلام آباد /واشنگٹن (این این آئی)پاکستان، چین، روس، بھارت اور ترکی کے وزائے خارجہ اور برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ان اعلیٰ سفارتکاروں میں شامل تھے جن سے امریکی سیکریٹری خارجہ اینٹونی بلنکن نے رابطہ کیا۔انہوں نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل اور یورپی یونین کے اعلی نمائندوں سے بھی بات کی۔ترکی نے بھی روایتی طور پر افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر رکھے ہیں اور برطانیہ کے بھی وہاں اثر و رسوخ ہیں۔چین سے رابطے میں امریکا نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ بیجنگ خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے افغانستان سے امریکا کے انخلا کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔امریکی پالیسی سازوں کے مطابق چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ میں مسائل بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تعاون کا موقع فراہم کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان کی طرح چین بھی خطے میں مذہبی شورش نہیں چاہتا کیونکہ اس سے سنکیانگ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔واشنگٹن کے مطابق بھارت افغانستان میں بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے جہاں وہ مختلف مقامات پر اثر و رسوخ رکھتا ہے تاہم واشنگٹن میں پالیسی سازوں اور اسکالرز نے بارہا کہا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی ملک افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی گہرائی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن دونوں انتظامیہ نے عوامی سطح پر طالبان کے ساتھ فروری 2020 کے امن معاہدے کو حتمی شکل دینے میں پاکستان کی حمایت کو تسلیم کیا ہے۔مزید یہ واشنگٹن افغانستان میں اثر و رسوخ کے لیے بھارت اور پاکستان کے درمیان جدوجہد سے آگاہ ہے اور چاہتا ہے کہ دونوں ممالک اپنی دشمنی سے حساس علاقے میں پہلے سے کشیدہ صورتحال کو مزید کشیدہ نہ ہونے دیں اس سلسلے میں اینٹونی بلنکن نے اپنے بھارتی اور پاکستانی ہم منصبوں سے ٹیلی فونک رابطہ کیا