اسلام آباد(این این آئی)حکومت پاکستان کی طرف سے بھارتی سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور راہداری دوبارہ کھولنے کے اعلان کا دنیا بھر میں سکھ برادری نے خیرمقدم کیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی جانے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے اعلان کے بعد اب کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسین لگانے والے سکھ یاتریوںکو آئندہ ماہ بابا گرو نانک دیو جی کی برسی کی تقریبات میں شرکت کیلئے کرتارپور آسکتے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر نومبر 2019میں کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا۔کرتارپور راہداری مارچ 2020میں کورونا وبا پھیلنے کی وجہ سے بند کردی گئی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی طرف سے کرتارپور راہداری کے افتتاح کو دنیا بھر میں موجود سکھوںنے بے حد سراہاتھا۔ کرتار پور راہداری امن اور مذہبی ہم آہنگی کی حقیقی علامت ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت میںبی جے پی اورآر ایس ایس کی سربراہی میں انتہا پسند ہندوئوں کے ہاتھوں سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کو وحشیانہ ظلم و تشدد کا سامنا ہے ۔ رپورٹ میںبین المذاہب ہم آہنگی پر عمل کرنے پر اوربلا امتیاز سب کے ساتھ یکساں سلوک کرنے پر پاکستان کی تعریف کی گئی ہے ۔ پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے جنرل سیکریٹری سردار امیر سنگھ نے کہاہے کہ بھارت کرتار پور راہداری نہیں کھول رہا تھا ۔انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت سکھوں کو اپنے مقدس مقامات کی زیارت کی اجازت دینے کے لیے اپنی سرحد دوبارہ کھولنے کو تیار نہیں ہے۔ رپورٹ میںمزید کہا گیا کہ سکھ یاتریوں کو کرتارپور صاحب جانے کی اجازت دینے کیلئے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت پردبائو بڑھایاجانا چاہیے ۔