طالبان قبضے سے قبل بھی افغانستان میں خواتین کی حالت خراب تھی،سفیر یورپی یونین

0
205

کابل(این این آئی)افغانستان میں یورپی یونین کے سفیر آنڈریاس وان برانڈت نے کہا ہے کہ افغانستان میں خواتین کی حالت طالبان کی آمد سے قبل بھی بری ہی تھی۔نیڈیارپورٹس کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے ویمن رائٹس اینڈ جینڈر ایکویلیٹی میں کیا۔افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے موضوع پر منعقدہ گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ خواتین سے متعلق بہت سے مسائل طالبان کے کابل کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے سے موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مسائل ان 20 سالوں میں بھی موجود رہے جب وہاں غیر ملکی افواج موجود تھیں۔یورپین سفیر نے کہا کہ افغانستان خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ہمیشہ دنیا کی ہر فہرست کے آخر میں ہی رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھنا کہ خواتین کے حالات افغانستان میں طالبان کی آمد کے بعد سے اچانک خراب ہوگئے ہیں، یہ درست نہیں۔انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ طالبان رہنماں نے یقین دلایا ہے کہ ملک میں خواتین فیملی کے مرد ہمراہیوں کے بغیر بھی سفر اور اپنے کام پر جاسکیں گی۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہنا ضروری سمجھا کہ دنیا طالبان کے وعدوں یا الفاظ پر نہیں بلکہ ان کے خواتین کے حقوق کی پاسداری سے متعلق عمل کو دیکھے گی۔