ایل این جی ریفرنس میں وکلاء صفائی کی استدعا پر سماعت 9 نومبر تک ملتوی

0
238

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آبادکی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی وغیرہ کے خلاف ایل این جی ریفرنس میں وکلاء صفائی کی استدعا پر سماعت 9 نومبر تک ملتوی کردی ، سابق وزیر اعظم کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ خان نے کہاہے کہ دلائل سننے کے بعد حکومت نے نیا نیب آرڈیننس جاری کردیا ہے جبکہ شریک ملزم کے وکیل عمران شفیق نے کہاکہ جب قانون پارلیمان کی بجائے چہرے دیکھ کر حکومت بنائے گی تو ابہام ہی رہیں گے۔ منگل کو احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس پر سماعت کی۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر عثمان مرزا،وکلاء صفائی بیرسٹر ظفر اللہ اور عمران شفیق کے علاوہ دیگر پیش ہوئے، عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کی حاضری لگائی،اس موقع پر شاہدخاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ ہمارے دلائل سننے کے بعد حکومت نے نیا نیب آرڈیننس جاری کردیا ہے،شریک ملزم کے وکیل عمران شفیق نے کہاکہ جب قانون پارلیمان کی بجائے چہرے دیکھ کر حکومت بنائیگی تو ابہام ہی رہیں گے، عدالت نے کہاکہ کیایہ تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس گزٹ میں شائع ہوا؟، جس پر بیرسٹر ظفر اللہ نے بتایاکہ ابھی نہیں آیا تاہم جاری کیاجانے والا آرڈیننس تصدیق شدہ ہے،ابھی یہ بھی نہیں معلوم کہ یہ اصلی ہے یا نہیں، عدالت کے جج نے کہاکہ پھر اس کاغذ کو دیکھنے کا ابھی فائدہ نہیں ہے،عمران شفیق ایڈووکیٹ نے کہاکہ امیدہے مارکیٹ میں آج کوررنگ لیٹر کے ساتھ گزیٹڈ آرڈیننس آجائیگا، بیرسٹرظفر اللہ نے کہاکہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ قانون کیسے بنایاگیا،پارلیمان ہم نے بنائی ہے قانون سازی کااصل فورم وہ ہے، پارلیمان چاہے ہمیں پھانسی دے دیں کوئی اعتراض نہیں، عمران شفیق ایڈووکیٹ نے کہاکہ تیسرے آرڈیننس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرا آرڈیننس اڑا دیاجائے، کچھ لوگ رات کو بیٹھتے ہیں اور آرڈیننس جاری کردیتے ہیں، پچھلے آرڈیننس میں ہزاروں غلطیاں تھیں،نیب کے دوسرے اور پھر تیسرے آرڈیننس کو جاری کرنادردناک ہے،عدالت نے کہاکہ درخواستوں پر صرف علی ظفر ایڈووکیٹ کے دلائل رہ گئے ہیں وہ کدھر ہیں، وکلاء صفائی نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ تیسرا آرڈیننس گزیٹڈ ہونے دیاجائے جس کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی، عدالت نے ریفرنس کی سماعت 9 نومبر تک ملتوی کردی۔