پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سابق وزیر داخلہ رحمن ملک انتقال کر گئے

0
289

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک علالت کے باعث اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ان کی عمر 70 سال تھی اور وہ گزشتہ ماہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔رحمن ملک کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے ترجمان ریاض علی طوری نے کہا کہ دکھ، درد اور غم ناقابل بیان ہیں، آج میں ہمیشہ کیلئے ایک عظیم دوست اور مہربان سرپرست سے ہمیشہ کے لیے محروم ہو گیا ہوں۔رحمن ملک کو گزشتہ ماہ جنوری میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے باعث ان کے پھیپھڑے شدید متاثر ہوگئے تھے جس سے انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔فروری کے اوائل میں انہیں طبیعت بگڑنے پر انہیں اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں وینٹیلیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، رحمٰن ملک نے سوگواروں میں بیوہ اور 2 بیٹے چھوڑے ہیں۔سینیٹر رحمن ملک 12 دسمبر 1951 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کی، سیاست سے پہلے وہ ایف آئی اے کے سربراہ تھے۔رحمن ملک بینظیر بھٹو شہید کے با اعتماد اور وفادار ساتھیوں میں سے تھے انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت اہم اور بہادرانہ کردار ادا کیا تھا۔وہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت 2008ء سے 2013ء تک وفاقی وزیر داخلہ رہے اور بینظیر بھٹو کی شہادت کے وقت وہ ان کے چیف سیکیورٹی تھے، قبل ازیں وہ ایف آئی اے اور آئی بی میں ذمہ دار عہدوں پر فائز رہے جبکہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر 2 مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے۔سابق وزیر داخلہ نے کئی کتب بھی تحریر کی تھیں جن میں مودی وار ڈاکٹرائن، داعش اور ٹاپ 100 انویسٹی گیشنز شامل ہیں۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں ان کی خدمات کے صلے میں انہیں ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے دیا گیا تھا