افغانستان میں95فیصد شہری بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں،اقوام متحدہ

0
228

نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ 95 فیصد افغان آبادی مناسب خوراک نہیں کھا رہی، اس شرح میں خواتین کے زیر کفالت گھرانوں کی تعداد تقریبا سو فیصد ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں نیو یارک سے جاری ہونے والی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان میں بھوک کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد جولائی2021 کے ایک کروڑ 40 لاکھ کے مقابلے 2 کروڑ 30 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔جنرل سیکریٹری اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان رمیز الکباروف کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی شرح ہے اور ناقابل تصور ہے، یہ اب تک تباہ کن طور پر یہ تلخ حقیقت ہے۔بھوک اور افلاس میں تیزی سے اضافے نے افغان خاندانوں کو خطرناک اقدامات کرنے پر مجبور کردیا ہے، جس میں کھانا نہ کھانے جیسے اقدام شامل ہیں۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ یہ ناقابل قبول تجارت مشکلات کا سبب بن سکتی ہے، جس میں معیار، تعداد اور بڑے پیمانے پر خوراک کی کمی پیدا ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حالات بڑے پیمانے کو بچوں نقصان پہنچانے کے ساتھ خواتین اور مردوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر نقصاندہ اثرات مرتب کرسکتا ہے