اسپیکر کے پاس رولنگ کا اختیار ہے اس کا فیصلہ حتمی ہے،شاہ محمود قریشی

0
232

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسپیکر کے پاس رولنگ کا اختیار ہے اس کا فیصلہ حتمی ہے،اسپیکر کی رولنگ کو آرٹیکل 69 تحفظ دیتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی نہیں کی، ہم نے آئین کا حلف لیاہے ،آئین کی پاسداری ہم پر لازم ہے، آئین سے ماورا قدم اٹھانا نہ ہماری پالیسی ہے اور نہ سوچ ہے،اگر اپوزیشن کو دھمکی آمیز مراسلے پر شبہ تھا تو نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں آتے،اگر عدم اعتماد میں عمران خان حکومت قائم رہ جاتی ہے تو آئسولیشن کی واضح دھمکی دی گئی، جوڈیشل کمیشن اس کے حقائق جان سکتاہے، موجودہ صورتحال میں واحد حل فریش مینڈیٹ ہے، عوام نے فیصلہ کرنا ہے ملک کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں دیں۔ شاہ محمودقریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم نقطہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا ٰزیر بحث ہے، آرٹیکل 69 واضح ہے جو پارلیمنٹ کے معاملات کو پارلیمنٹ میں رکھنے کا کہتا ہے، ریاست کے ہر ادارے کی اپنی ذمہ داری ہے، جوائنٹ اپوزیشن کہتی ہے ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی کی، یہ ان کی رائے ہے ہماری رائے ان سے جدا ہے۔سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ اسپیکر کے پاس رولنگ کا اختیار ہے اس کا فیصلہ حتمی ہے، اسپیکر کی رولنگ کو آرٹیکل 69 تحفظ دیتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی نہیں کی، ہم نے آئین کا حلف لیاہے ،آئین کی پاسداری ہم پر لازم ہے، آئین سے ماورا قدم اٹھانا نہ ہماری پالیسی ہے اور نہ سوچ ہے۔انہوں نے کہا ایک کمیونیکیشن آئی جس سے پاکستان کے سیاسی سسٹم میں بیرونی مداخلت کا ہمارا موقف ہے اس کا مقصد حکومت بدلنا تھا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں یہ مسئلہ زیر بحث آیا، یہ ایک سنجیدہ کمیونیکیشن تھی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں وہ کمیونیکیشن رکھی گئی، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے ممبران اس کمیونیکیشن پر فی الفور دفتر خارجہ ڈمارش کرے