پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، شاہ محمود قریشی

0
192

اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، تحریک کا دفاع کر نا ہمارا حق ہے ، آئین کا احترام ہم سب پر لازم ہے ،بوجھل دل کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف نے بیانات دیے کہ کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں کریں گے،قومی سلامتی کمیٹی نے مراسلہ دیکھ کر اسے سنگین مسئلہ قرار دیا اور پھر دفتر خارجہ امریکی سفیر کو ڈی مارش کرنے کا حکم دیا۔اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ۖ پڑھی گئی اور پھر قومی ترانہ پڑھا گیا۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر پر جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک کو پیش کرنا اپوزیشن کا حق اور اس کا دفاع کرنا ہمارا حق ہے، قوم کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ آئین کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ عدالتی فیصلے سے مایوس لیکن بوجھل دل کے ساتھ فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، 12 اکتوبر 1999 کو آئین شکنی ہوئی اور اسی اعلیٰ عدلیہ نے ایک آمر کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی جس کی تاریخ بھی گواہ ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف نے بیانات دیے کہ کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں کریں گے، میں خوش ہوں کہ ہماری جمہوریت پروان چڑھی ہے اور کوئی نظریہ ضرورت قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے