پاکستان عالمی برادری اور مقامی فریقین کیساتھ ملکر اپنے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال

0
190

نیویارک (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے پاکستان کا رضاکارانہ قومی جائزہ (وی این آر ) اقوام متحدہ کی معاشی وسماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے 15 ویں وزارتی اجلاس میں پیش کردیا جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ عالمی اور قومی چیلنجز کے باوجود پاکستان عالمی برادری اور مقامی فریقین کے ساتھ ملکر اپنے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے کوشاں ہے، پائیدار اور مستحکم ترقی کے حصول کیلئے ہم نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر کی فراہمی کیلئے ترقیاتی منصوبوں میں عالمی اور مقامی فریقین کی شراکت داری کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری پر توجہ دے رہے ہیں جبکہ ہم ایس ایم ایز اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے ( سی پیک )پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی شرائط بہت سخت ہیں اس لئے عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ کووڈ۔ 19 کے دوران عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوئی ترقی یافتہ ملک سامنے نہیں آیا ، اقوام متحدہ کی سطح پر ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی سطح پر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں دوگنا اور تین گنا اضافے سے انتہائی معاشی مشکلات کے حل کیلئے کردار ادا کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے اقوام متحدہ کی اقتصادی وسماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے 15 ویں وزارتی اجلاس میں پاکستان کیرضاکارانہ قومی جائزہ (وی این آر) کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ایک فعال قوم ہے جس کی 64 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمر تیس سال سے کم ہے۔ ان نوجوانوں کو اچھی اور معیاری تعلیم اور ہنرمندی کی ضرورت ہے تاکہ بہتر پاکستان کیلئے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کی قومی رضاکارانہ قومی جائزہ رپورٹ دیگر مختلف فریقین کیساتھ شراکت کی حامل ہے جس میں مقامی کوششیں اور جدت شامل ہے۔ جس میں کووڈ سے نکلنے اور آگے بڑھنے کیلئے حاصل کئے گئے سبق کی روشنی میں آگے بڑھنا شامل ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف اور وژن 2025 کے حوالے سے بتایا کہ یہ دونوں آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اس کا ہر ستون منفرد پائیدار ترقیاتی اہداف سے منسلک ہے انہوں نے بتایا کہ ماحولیات کو فعال بنانے کی پالیسی کے حوالے سے 2016 ء میں قومی اسمبلی نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کو قومی ترقی کے ایجنڈے کے طور پر اپنایا تھا اس کے فورا بعد ہم نے ایس ڈی جیز کو مرکزی دھارے میں لانے اور اس پر عملدرآمد کیلئے وفاقی صوبائی اور خصوصی علاقوں میں سات خصوصی ایس ڈی جیز سپورٹ یونٹ قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ تین سال میں پہلے ایس ڈی جیز اسٹیٹس رپورٹ 2021 ء میں پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ترقیاتی منصوبے ایس ڈی جیز سے مربوط ہیں اعدادوشمار کا معیار بہتر ہورہا ہے اور ہم اسے ہم آہنگ کررہے ہیں اس کیلئے سروے کے آلات کو معیاری بنایا جارہا ہے