وزیرداخلہ کا نیشنل پولیس اکیڈمی کو پی ایم اے کاکول طرز کا عالمی ادارہ بنانے کا عزم

0
17

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول طرز کا ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اکیڈمی میں بطورسزا افسران کو تعینات کرنے کی روایت ختم کرنا ہوگی، 10 آئی جیز پولیس اکیڈمی کی آ نرشپ لے لیں تو ہم اچھے افسران کو فیلڈ میں لاسکیں گے،پولیس افسران پولیس افسران اپنی ذمہ داریوں، عوام کی خدمت اور ادارے کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں۔ وہ جمعہ کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں اے ایس پیز 50 کامن کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے تمام کامیاب ہونے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تربیت مکمل کرنے والے افسران کے لیے سب سے اہم چیز عوام کے ساتھ اچھا رویہ اور ان کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ دیانت داری کے ساتھ عوام کے مسائل حل کرتے ہیں تو آپ ہر میدان میں کامیاب ہوں گے۔نیشنل پولیس اکیڈمی کو عالمی معیار پر لانے کا عزم کرتے ہوئیانہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کے طرز پر ایک بین الاقوامی معیار کی اکیڈمی بنانے کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کیا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم نے اکیڈمی کو جدید بنانے کے لیے 50 کروڑ روپے کا بندوبست کر لیا ہے، جن میں 25 کروڑ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن اور 25 کروڑ حکومت کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے۔بہترین افسران کی تعیناتی اور فیکلٹیز کی ترقی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس اکیڈمی میں بہترین افسران کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی اور ان کے الاؤنسز عام پولیس افسران سے زیادہ ہوں گے تاکہ یہ پوسٹ عزت اور فخر کا باعث ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ روایت ختم کی جائے کہ یہاں سزا کے طور پر افسران کو تعینات کیا جائے۔فائرنگ کی سہولت اور جدید ٹریننگ سینٹرز کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اکیڈمی میں فائرنگ کی سہولت کی کمی کو دور کرنے کے لیے ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم جدید ٹریننگ سینٹرز بنائیں گے جہاں ملک کے مختلف حصوں سے لوگ تربیت کے لیے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کو یونیورسٹی کے معیار تک لے جانے کے لئے تجویز پر کام کیا جائے گا تاکہ جدید تربیتی کورسز اور لیٹسٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے پولیس افسران کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ نئے پولیس افسران عوامی خدمت میں اعلیٰ کردار ادا کریں گے۔