موجودہ حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،شاہ محمود قریشی

0
289

ملتان(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس معیشت کی بہتری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور کسی پالیسی میں کوئی تسلسل نہیں ہے،ہماری حکومت میں جب عالمی سطح پر تیل کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل تھی ، ہم نے لوگوں پر کم از کم بوجھ ڈالنے کے لیے سبسڈی دی ، ہماری حکومت میں پیٹرول کی قیمت 150 روپے فی لیٹر تھی، ڈیزل کی قیمت 145 روپے فی لیٹر تھی،اگلے پانچ ماہ تک پیٹرول کی لیوی میں اضافہ کیا جاتا رہے گا جس کا اثر ہمارے زرعی شعبے پر پڑے گا ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور ایک خاتون کو زیادہ احساس ہو سکتا ہے کہ گھر کا چولہا کیسے چلتا ہے اور وہ بجھتا کیوں ہے اور ایک ماں کو اس بات کا زیادہ احساس ہو سکتا ہے کہ میرے بچوں کے مستقبل کا کیا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ جہاں دین اسلام نے خواتین کے حقوق کا واضح تحفظ کیا ہے، انہیں جائیداد کا حق دینے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں کردار ادا کرنے کا حق دیا ہے وہاں ہمارے آئین میں بھی خواتین کے لیے گنجائش پیدا کی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ قانون میں ہر سیاسی جماعت پر یہ پابندی ہے کہ انہیں کم از کم 5 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص کرنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 1965 کی جنگ سے لے کر 2005 کے زلزلے میں پاکستان کی خواتین اور بچیوں نے جو کردار ادا کیا وہ تاریخ کا حصہ ہے اور میری یہ رائے ہے کہ تحریک انصاف کہتی ہے کہ ہمیں ایک نئے طرز کی سیاست متعارف کروانی ہے اور اس جمود کو توڑنا ہے جس کے لیے جو گھر کی ماں یا بیٹی کردار ادا کر سکتی ہے وہ شاید کوئی نہیں کر سکتا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہماری حکومت میں جب عالمی سطح پر تیل کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل تھی اور ہم نے لوگوں پر کم از کم بوجھ ڈالنے کے لیے سبسڈی دی اور اسی طرح ہماری حکومت میں پیٹرول کی قیمت 150 روپے فی لیٹر تھی جبکہ ڈیزل کی قیمت 145 روپے فی لیٹر تھی اور آج پی ڈی ایم کی مشترکہ حکومت میں تیل کی عالمی قیمت 105 ڈالر فی ڈالر سے گر کر 95 ڈالر فی ڈالر تک ہوچکی ہے تو پیٹرول کی قیمت 227 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 244 روپے فی لیٹر ہے۔انہوں نے کہا کہ جو اس حکومت نے عوام پر ظلم کیا ہے اور اس کا ذکر نہیں کیا وہ یہ ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو لکھ کر دیا ہے کہ ہم ہر ماہ پیٹرول کی لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کریں گے اور اب انہوں نے تیل کی قیمت میں مزید 50 روپے فی لیٹر اضافہ کرنا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگلے پانچ ماہ تک پیٹرول کی لیوی میں اضافہ کیا جاتا رہے گا جس کا اثر ہمارے زرعی شعبے پر پڑے گا اور اس وقت ڈیزل کی قیمت کا جس طرح سے زرعی شعبے پر اثر ہو رہا ہے وہ ایک کسان ہی جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے اس کا احساس بھی ہر پاکستانی کو ہے، مجھے یہ سن کر حیرانی ہوئی کہ مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس میں کہتے ہیں کہ میں مہنگائی کم کرنے کے لیے نہیں آیا مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانا میری ترجیح ہے، تو سوال یہ ہے کہ پاکستان کو دیوالیہ کی طرف کون دھکیل رہا ہے