ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گیدون ساعر کے ساتھ خطے کی تازہ ترین پیش رفت بالخصوص غزہ کی پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران پر بات چیت کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دونوں رہ نمائوں نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت اور غزہ میں دیر پا جنگ بندی کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر جامع امن کے حصول کے لیے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے، امن عمل کے لیے سنجیدہ سیاسی افق کی تلاش، خطے میں پائیدار سلامتی اور تشدد کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششوں پر زور دیا۔عبداللہ بن زاید نے غزہ میں مستقل جنگ بندی تک پہنچنے اور خطے میں تنازعات کے پھیلا سے بچنے کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں ترجیح کشیدگی اور تشدد کو ختم کرنا، شہریوں کی جانوں کا تحفظ اور انسانی امداد کے بہا کی سہولت فراہم کرنے پر توجہ ہونی چاہییمتحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطی کا خطہ بے مثال تنا اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انتہا پسندی، تنا اور بڑھتے ہوئے تشدد کو ختم کرنے، امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے نقطہ نظر کو اپنانے کے لیے اجتماعی بین الاقوامی اقدامات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے قطر، مصر اور امریکہ کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی کوششوں کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ خطے میں امن کی تعمیر اس میں پائیدار استحکام اور سلامتی کی بنیادوں کو مضبوط کرنے اور جامع ترقی اور ایک باوقار زندگی کے لیے اپنے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کا راستہ ہے۔انہوں نے برادر فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے حق خودارادیت کے لیے متحدہ عرب امارات کے پختہ عزم پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔