غزہ (این این آئی )فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے بدھ کے روز الزام لگایا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں آنے والی امداد کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔ تاکہ امداد کے پہنچانے میں التوا آتا رہے۔ اسرائیل کی یہ کوششیں جنگ بندی معاہدے کو اپنے راستے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس امر کا اظہار حماس کے دو رہنمائوں نے اسرائیل کو یہ انتباہ کرتے ہوئے کیا اسرائیل کے ان ہتھکنڈوں کی وجہ سے یرغمالیوں کی رہائی پر برا اثر آسکتا ہے۔ہم خبردار کرتے ہیں کہ اسرائیلی ہتھکنڈوں کا تسلسل اور جنگ بندی معاہدے پر عمل میں ناکامی جہاں غزہ کے فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان میں رکاوٹ بنے گی وہاں پر فطری طور پر اس کا اثر جنگ بندی معاہدے کے دوسرے پہلوں پر بھی ہوگا۔ حتی کہ قیدیوں کے تبادلے بھی متاثر ہوں گے۔دونوں رہنمائوں نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر یہ بات کہی ۔ایک اور سینیئر رہنما نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں ثالث ملکوں سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ وہ معاملے میں مداخلت کریں اور امدادی سامان میں التوا کے اسرائیلی ہتھکنڈوں کو روکیں۔حماس کے حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کو انتہائی اہم اور کلیدی نوعیت کی امدادی اشیا کی ترسیل میں اسرائیل بطور خاص ناکام ہو رہا ہے۔ ان میں خیمے، ایندھن اور ملبہ اٹھانے سے متعلق آلات اور مشینری کے علاوہ چھوٹے آلات بھی شامل ہیں۔