فلسطینیوں کی جدوجہد پر بننے والی فلم نو ادر لینڈ نے آسکر ایوارڈ جیت لیا

0
19

لاس اینجلس (این این آئی)اس سال کی بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ملا”نو ادر لینڈ”کو۔ یہ فلم فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں نے مل کر بنائی ہے۔”نو ادر لینڈ”میں مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے تشدد اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینی گھروں کے انہدام کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ گزشتہ سال ریلیز ہونے کے بعد سے یہ فلم درجنوں ایوارڈ جیت چکی ہے، جن میں برلن فلم فیسٹیول اور نیویارک فلم کریٹکس سرکل ایوارڈز شامل ہیں۔فلم کے ڈائریکٹر فلسطینی ایکٹیوسٹ باسل ادرا نے اپنی ایوارڈ تقریر میں دنیا سے فلسطینی نسل کشی بند کروانے کا مطالبہ کیا۔باسل ادرا نے کہا کہ دو مہینے پہلے، میں باپ بنا اور میری امید ہے کہ میری بیٹی کو وہ زندگی نہ جینی پڑے جو میں جی رہا ہوں، ہمیشہ خوف میں، ہمیشہ آبادکاروں کے تشدد، گھروں کے انہدام اور جنگلات کے نام پر ہونے والی جبری بے دخلیوں سے ڈرتے ہوئے. یہ سب جو میری کمیونٹی، ماسافر یاٹا اسرائیلی قبضے میں ہر روز جھیل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فلم نو ادر لینڈ اس تلخ حقیقت کی عکاسی کرتی ہے جو ہم دہائیوں سے سہہ رہے ہیں اور جس کی اب بھی مزاحمت کر رہے ہیں۔ ہمارا دنیا سے مطالبہ ہے وہ اس ناانصافی کو روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو بند کروائے۔فلم”نو ادر لینڈ”کے شریک ڈائریکٹر اسرائیلی صحافی یوفال ابراہم نے ایوارڈ تقریر میں اسرائیلی جارحیت کا ساتھ دینے پر امریکی خارجہ پالیسی پر تنقید کی۔