طلباء تنظیموں پر پابندی سے نئی قیادت کا پراسس رکا ہوا ہے،ریاض فتیانہ

0
24

اسلام آباد(این این آئی)اولڈ سٹوڈنٹس لیڈرز کے سرپرست اعلٰی اور رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے پاکستان میں نظریاتی احساس ، قومی یکجہتی ،حب الوطنی ، حقیقی جمہوریت ، معاشی ترقی و خوشحالی اور تمام طبقات کے درمیان ہم آہنگی و مساوات،برابری اور لیڈرشپ کی تعمیر کیلئے ایک وسیع پروگرام کے تحت ملک بھر کے سابق طلباء تنظیمی راہنماؤں کو اولڈ سٹوڈنٹس لیڈرز میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے حکومت سے ملک بھر کی طلباء تنظیموں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں تنظیم کے مرکزی صدرمحمد آصف چٹھہ ایڈووکیٹ، صوبائی صدر پنجاب انجینئر رانا مبشرعلی خان،صوبائی نائب صدر پنجاب مرزا منصور بیگ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات انجینئر عدنان حسن، خالد نواز بوبی، محمد بنارس چوہدری، شہزادہ بٹ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اولڈ سٹوڈنٹس لیڈرز کے پلیٹ فارم پر ماضی میں طلباء سیاست میں متحرک رہنے والے مختلف طلباء تنظیموں اور سٹوڈنٹس یونین کے نمائندوں کو اکھٹا کیا جارہا ہےپاکستان میں نظریاتی احساس ، قومی یکجہتی ، حب الوطنی ، حقیقی جمہوریت ، معاشی ترقی و خوشحالی اور تمام طبقات کے درمیان ہم آہنگی و مساوات اور برابری اور لیڈرشپ کی تعمیر کیلئے ایک وسیع پروگرام واضع کیا گیا ہے،پاکستان میں طلباء تنظیموں پر پابندی سے ملک میں عدم برداشت، اور مذہبی منافرت بڑھتی چلی جا رہی ہے اور رواداری کی سیاست کا خاتمہ ہو چکا ہے،اسی کو دیکھتے ہوئے اس تنظیم کی تشکیل کا خیال آیا ہے اس تنظیم میں شمولیت کیلئے عمر یا شعبے کی کوئی قید نہیں ہے، کوئی بھی سابق طلباء لیڈر اس میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے، انہوں نے ملک میں طلباء تنظیموں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پابندی سے نئی قیادت کا پراسس رکا ہوا ہے جس کی کمی سیاسی جماعتوں میںشدت سے محسوس کی جا رہی ہے، تنظیم کے مرکزی صدرمحمد آصف چٹھہ نے کہا کہ پاکستان کے تمام صوبوں آزاد کشمیر اور فیڈرل ایریا اسلام آباد سمیت تمام علاقوں سے سابق طالب علم رہنما اکھٹے ہو رہے ہیںاگلے مرحلہ میں فکری تحریک ، برداشت، رواداری اور پاکستان کے مستقبل کیلئے حقیقت پسندانہ اور قابل عمل پروگرام دیا جائے گا،آئین پاکستان پر عمل کر کے ہی پاکستان کو حقیقی پاکستان بنایا جاسکتا ہے،صوبائی صدر پنجاب رانا مبشر علی خان نے ا ولڈ سٹوڈنٹس لیڈرکے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کا قیام وقت کی ضرورت تھی جب محسوس کیا گیا کہ ملک میں سرد خانہ جنگی لگی ہوئی ہےکوئی کسی کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں رواداری ، وضع داری ، بھائی چارہ اور قومی یکجہتی کا فقدان ہےسیاست دشمنی میں بدل چکی ہے ادارے انتظامی معاملات میں بے جا مداخلت کرتے ہیں جس سے ملک کمزور ہو رہا ہےحب الوطنی کے جزبہ کو لیکر میدان میں اُترے ہیں، پاکستانی کے جھنڈے تلے سب کو اکھٹا کرنے کا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،اس سلسلے میں تنظیم کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں قائم کر دیا گیا ہے اور آن لائن ممبر شپ کا آغاز ہوچکا ہےاب تک 20 ہزار مختلف طلباء تنظیموں کے سابقہ عہدیداران جن کا تعلق ایم ایس ایف ، پی ایس ایف ، آئی ایس ایف ، اے ٹی آئی ، جمعیت و دیگر تنظیموں سے تھا اس قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں،مرکزی اور تمام صوبوں اور آزاد کشمیر کی سطح پر نتنظمیں مکمل ہوچکی ہیں اور اب ہر ڈویژن ، ڈسٹرکٹ اور سٹی تنظیم سازی جاری ہے ،تمام سابق طالب علم رہنماؤں کو دعوت دی جاتی ہے او ایس ایل میں شمولیت کریں اور اس تنظیم کے دائرہ کار کو بڑھانے میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو مضبوط ریاست بناسکیں،پریس کانفرنس سےپنجاب کے صوبائی نائب صدرمرزا منصور بیگ،، مرکزی سیکرٹری اطلاعاتانجینئر عدنان حسن، خالد نواز بوبی، محمد بنارس چوہدری اورشہزادہ بٹ نے بھی اظہار خیال کیا۔