نبی اکرم ۖ کے بارے میں بی جے پی رہنما کے توہین آمیز بیان پر پاکستان کا اظہار مذمت

0
213

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے بی جے پی کے عہدیدار اور بھارتی ریاست تلنگانہ کی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے رکن ٹی راجا سنگھ کی جانب سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف دئیے گئے انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ریمارکس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔گزشتہ روز پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیۖ کے بارے میں توہین آمیز بیان کے خلاف بھارتی مسلمانوں کے شدید احتجاج کے بعد بھارتی پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے ایک رکن کو مذہب کی بنیاد پر اشتعال اور نفرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔بی جے پی رہنما نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ بھارتی رکن نے نبی اکرمۖ کے بارے میں بظاہر حوالہ دیتے ہوئے متنازع بیان دیا۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 3 ماہ میں یہ دوسرا واقعہ ہے کہ بی جے پی کے کسی سینئر رہنما نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز بیان دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ان انتہائی توہین آمیز بیانات سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پارٹی عہدیدار کے خلاف بی جے پی کی جانب سے کی گئی علامتی اور غیر مؤثر تادیبی کارروائی بھارت اور پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کو پہنچنے والی تکلیف اور غم و غصے کو دور نہیں کر سکتی۔پاکستان نے کہاکہ یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ ٹی راجا سنگھ کو گرفتاری کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ضمانت پر رہا کردیا گیا اور بی جے پی کے پرجوش حامیوں نے ان کا استقبال کیا۔ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ اس سے قبل پیش آئے اسی طرح کے قابل مذمت واقعے کے بعد عالمی سطح پر غم و غصے اور اس کی شدید مذمت کے باوجود حالیہ واقعہ ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف بھارتی حکومت کے نفرت انگیز رویے کی نشاندہی کرتا ہے اور بھارت میں اسلاموفوبیا کی تشویشناک صورتحال کو مزید اجاگر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت، غیر اعلانیہ ہندو راشٹرا بن چکا ہے جہاں مسلمانوں کو انتہائی برے سلوک کا سامنا ہے، ان کے مذہبی عقائد کو اکثریتی تسلط کے تحت پامال کیا جارہا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ اشتعال انگیز، گھناؤنے فعل پر بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کی خاموشی واضح طور پر انتہا پسند ہندوؤں کے لیے ان کی قبولیت اور مکمل حمایت کی عکاس ہے۔عاصم افتخار نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف دئیے گئے قابل مذمت بیان کے باوجود بی جے پی کی سابق ترجمان کو دیا جانے والا ریاستی تحفظ بھارت میں اسلام پر حملہ کرنے والوں کو حاصل آزادی کا عکاس ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بی جے پی کے ان ارکان کے خلاف فوری سخت کارروائی کرے جو عادتاً اسلام اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں