وزیر اطلاعات سے ترکیہ کے نائب وزیر اور فلمی صنعت کے نمائندہ وفد سے ملاقاتیں

0
295

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے ترکیہ کے نائب وزیر برائے ثقافت و سیاحت احمت مصباح اور ترکیہ کی فلمی صنعت کے نمائندہ وفد نے ملاقاتیں کیں جس میں دونوں ممالک کے درمیان ڈرامہ اور فلم کے شعبوں میں تعاون کے فروغ، سکرین ٹورازم کے لئے جوائنٹ وینچرز اور پاک ترک کلچر سینٹر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ۔ملاقات میں سیاحت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق اور پاکستانی فلموں کی نمائش کے لئے ترکیہ میں فلمی میلے میں پاکستان کی شرکت کا اعلان کیا گیا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاکہ پاکستان کی ترقی میں ترکی کا کردار ناقابل فراموش ہے، دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر سکرین ٹورازم متعارف کرانے کا خواہش مند ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سکرین ٹورازم کے ذریعے دونوں ممالک اپنے ثقافتی تنوع اور قدرتی حسن کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں گے، ہم نے ملکی تاریخ کی پہلی فلم اینڈ کلچر پالیسی تشکیل دی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ فلم کی کہانی، معیار، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال قومی فلم پالیسی کا حصہ ہے، حکومت پاکستان نے 2022ئ کے بجٹ میں فلم انڈسٹری، ثقافت اور سیاحت کے شعبہ پر ٹیکس ختم کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ غیر ملکی فلم سازوں کو مقامی سطح پر فلم اور ڈرامہ کے مشترکہ منصوبوں میں ری بیٹ بھی دیا جا رہا ہے، ہمارا مقصد پاکستان میں سیاحت و ثقافت سمیت کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت نے نئی فلم، ڈراموں کے لئے آلات کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی بھی ختم کر دی ہے، سیاحتی شعبے کی ترقی کے لئے ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ پاکستان میں بے شمار آرکیالوجیکل سائیٹس موجود ہیں جنہیں محفوظ بنانے کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے، سیاحت کو ترقی دینے کے لئے پاکستان میں موجود آرکیالوجیکل سائیٹس بہترین اثاثہ ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان میں تیار ہونے والی تین نئی فلمیں فیسٹیول میں پیش کی جا سکتی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے لئے فزیبلٹی تیار کی جائے گی۔ملاقات میں پاکستان میں جدید ترین فلم پروسیسنگ لیب کے قیام پر بھی تعاون اور ترکیہ کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلیمی نصاب میں فلم سازی اور اداکاری کے مضامین شامل کرنے پر بھی تعاون پر اتفاق کیا گیا ۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ 1970کی دہائی میں پاکستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا فلم بنانے والا ملک تھا، نئے سینما گھروں کے قیام، بحالی اور فنکاروں کو مراعات دینے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں