واشنگٹن (این این آئی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ہے، اگرثابت ہوا کہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کو روک نہیں رہے تو اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔پاکستانی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افغان طالبان کو بتا دیا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کو نہ روکا تو ہمارے تعلقات ٹھیک نہیں رہیں گے، اگر افغان طالبان کو شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مدد کی ضرورت ہو تو فراہم کریں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ انسداد دہشتگردی کیلئے امریکا کے ساتھ تعاون پر کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا، افغانستان کے فنڈز کی بات طالبان کے لیے نہیں بلکہ افغان عوام کے لیے کرتے ہیں، طالبان نے امریکا اور دنیا سے بھی شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائی کے وعدے کیے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہاکہ امریکا میں سفارت خانے کی ملکیتی عمارت فروخت ہونا ضروری ہے، عمارت کی حالت مخدوش ہے، اس پر ٹیکس اور دیگر اخراجات بہت زیادہ لگ سکتے ہیں تاہم نیویارک میں ہوٹل کی فروخت کے حق میں نہیں ہوں۔پاکستان میں انتخابات سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ انتخابات وقت پر ہی ہوں گے، عمران خان اس لیے قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں تاکہ دھاندلی میں مدد مل سکے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ادارے متنازع سے آئینی کردار کی طرف آچکے ہیں تاہم کچھ سیاستدان ہیں جو نفرت پھیلا رہے ہیں اور سیاسی اختلاف کو دشمنی کا رنگ دے رہے ہیں۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کا کردارکلیدی رہا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ چاہتے ہیں افغانستان میں امن و استحکام ہو، خطے کا امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، رواں سال ریکارڈ بارشیں پاکستان میں سیلاب کا باعث بنیں اور سیلاب سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا۔